اداکارہ و میزبان صنم جنگ نے کہا ہے کہ اپنے ہاں بچے کی پیدائش کے وقت وزن بڑھنے کے بعد انہیں جسامت کے اتنے طعنے دیے گئے کہ انہوں نے ٹی وی پر کام نہ کرنے کا عہد کرلیا تھا۔
’فوچیا میگزین‘ سے بات کرتے ہوئے صنم جنگ نے بتایا کہ خواتین کو جسامت کا تنقید کا نشانہ بنایا جاتا ہے اور افسوس کی بات یہ ہے کہ فیشن ہاؤسز کے پاس بھی فربہ خواتین کے لیے کوئی دیدہ زیب لباس نہیں ہوتا۔
انہوں نے اعتراف کیا کہ جب بچے کی پیدائش کے بعد ان کا بھی وزن بڑھا تو فیشن ڈیزائنرز کے پاس ان کے سائز کا لباس نہیں تھا۔
اداکارہ و میزبان کا کہنا تھا کہ بچے کی پیدائش کے وقت ان کا وزن بڑھا تو سوشل میڈیا پر لوگوں نے انہیں تنقید کا نشانہ بنایا اور ان کی جسامت پر فقرے کسے، جس وجہ سے ان کی ذہنی صحت مزید متاثر ہوئی۔
میزبان کے مطابق اس وقت وہ پہلے ہی بچے کی پیدائش کے باعث ڈپریشن کا شکار تھیں اور لوگوں نے ان کی جسامت پر باتیں کرکے انہیں مزید پریشان کردیا۔
صنم جنگ نے بتایا کہ لوگوں کی تنقید کے بعد انہوں نے ٹی وی پر کام نہ کرنے کا عہد کرلیا تھا لیکن پھر انہیں شوہر نے ہمت دی اور کہا کہ وہ لوگوں کی باتوں کی طرف دھیان نہ دیں۔
میزبان نے انکشاف کیا کہ لوگوں کی تنقید کے بعد جب انہوں نے دوبارہ مارننگ شو کرنا شروع کیا تو وہ اپنے وزن کی وجہ سے اتنی خوفزدہ تھیں کہ پروگرام کے دوران خود کے آگے کرسیاں رکھ دیتی تھیں تاکہ ان کا پیٹ اور آدھا جسم نظر نہ آئے۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے بتایا کہ وہ ’پیاری مونا‘ نامی ڈرامے میں فربہ لڑکی کا کردار ادا کر رہی ہیں اور یہ پہلا موقع ہے کہ انہوں نے اضافی وزن رکھنے والی لڑکی کا کردار ادا کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ انہوں نے ڈرامے کے لیے اپنا وزن پانچ کلو بڑھایا جب کہ شوٹنگ کے دوران انہوں نے جسم کو موٹا دکھانے والے لباس کا استعمال کیا۔
صنم جنگ کا کہنا تھا کہ معاشرے کے عام افراد کا خیال ہوتا ہے کہ پتلی لڑکی خوبصورت ہوتی ہے اور شوبز میں بھی یہی سمجھا جاتا ہے کہ کم وزن والی لڑکی ہی ہیروئن ہوتی ہے۔
انہوں نے دلیل دی کہ جس طرح دنیا میں ہر طرح کی جسامت رکھنے والے لوگ ہیں، اسی طرح تمام جسامت کی حامل لڑکیاں بھی ہیروئن ہوتی ہیں اور وہ خوبصورت بھی ہوتی ہیں۔