جنوب مشرقی افریقی ملک ملاوی میں ہیضے کی وبا تیزی سے پھیلنی لگی، عالمی ادارہ صحت نے عوام کو خبردار کردیا۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق ملاوی میں ہیضے کی وبا سے گذشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران 12 افراد ہلاک ہوگئے ہیں۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق تقریباً دو کروڑ نفوس پر مشتمل ملک میں ہیضے کے باعث جان کی بازی ہارنے والوں کی تعداد ایک ہزار سے تجاوز کرگئی جبکہ ایکٹو کیسز کی تعداد 29 ہزار 995 تک جا پہنچی ہے۔
ملاوی کے وزیر صحت نے عوام سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ حفظان صحت کے اصولوں پر توجہ دیں اور صاف پانی کا استعمال کریں۔
ادھر عالمی صحت کا کہنا ہے کہ اداروں اور حکومتوں کے اقدامات کے نتیجے میں ہیضے کے کیسز جو برسوں سے کم ہو رہے تھے، موسمیاتی تبدیلیوں، غربت اور تنازعات جیسی وجوہات کی وجہ سے دوبارہ پھیلنا شروع ہو گئے ہیں۔
ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن (ڈبلیو ایچ او) کے اعداد و شمار کے مطابق دو ہزار سترہ سے دو ہزار اکیس تک دنیا بھر میں ہیضے کے مریضوں کی تعداد 20 سے کم تھی جبکہ دو ہزار بائیس میں ہیضے کی وبا صرف 26 ممالک میں دیکھی گئی تھی۔
ہیضہ کیا ہے؟
ہیضہ، چھوٹی آنت کی ایک متعدی بیماری وائبرو کالرا کے جراثیم سے ہیدا ہونے والی بیماری ہے اور متاثرہ شخص جسم میں پانی کی کمی، اسہال، قے اور پٹھوں میں درد جیسی علامات محسوس کرتا ہے۔