پائے میں پروٹین اور فیٹس وافر مقدار میں پائے جاتے ہیں۔ اس میں فائبر اور کاربوہائڈریٹس نہ ہونے کے برابر ہوتے ہیں۔صدیوں سے پائے کا شوربہ بہت سے گھرانوں میں فلو، کھانسی اور نزلہ ، زکام کے علاج کے لئے استعمال ہو رہا ہے۔بہت سے ڈاکٹرز، ہڈیوں کے ماہر سرجن اور ماہر غذائیت پائے کھانے کا مشورہ دیتے ہیں۔پائے صرف کھانے میں ہی لذیذ نہیں بلکہ ان کے بہت سے فائدے بھی ہوتے ہیں۔پائے ایک ایسی شاندار ڈش ہے جسکا دل برصغیر کے کھانوں سے جڑا ہے۔ یہ ایک مشکل کھانا ہے اور پکنے میں کافی وقت لیتا ہے لیکن اس کے باوجود بھی یہ ڈش کافی مقبولیت کی حامل ہے۔ اس ڈش کو رات بھر ہلکی آنچ پر پکایا جاتا ہے۔ اس کا شوربہ لیسدار ہوتا ہے۔ یہ ایک مقبول طرین ڈش ہے جو زیادہ تر سندھ اور پنجاب میں ٹھنڈ کے زمانے میں کھائی جاتی ہے۔
پائے کے فائدے
ایک جدید تحقیق سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ جن کھانوں میں کیلوریز بہت زیادہ ہوتی ہیں وہ خون کی گردش کو تیز کرتی ہیں جس سے گرمی کا احساس پیدا ہوتا ہے جیسے کہ پائے، کلیجی وغیرہ جب کہ کم. کیلوریز والے کھانوں کو ٹھنڈی تاثیر کے کھانوں میں شمار کیا جاتا ہے۔گائے اور بکرے کے پیروں میں زنک اور میگنیشیم موجود ہوتا ہے۔ اس کا سالن بنا کر کھانے سے جسم میں قوت مدافعت بہتر ہوتی ہے۔پائے کے سالن میں موجود فاسفورس کی بڑی مقدار دانتوں اور جسم کی ہڈیوں کو قوت فراہم کرتا ہے جس سے درد بھی کم ہوتا ہے اور ہڈیاں مضبوط بھی ہوتی ہیں۔
پائے بنانے کی ترکیب:
اجزاء
پائے، صاف کیے ہوئے1 کلو
پیاز کا پیسٹ1 کپ
گھی1 کپ
ادرک کا پیسٹ1 کھانے کا چمّچ
لہسن کا پیسٹ1 کھانے کا چمّچ
لال مرچ پاؤڈر1 چائے کا چمچ
گرم مسالہ1 چائے کا چمچ
ہلدی پسی ہوئی1 چائے کا چمچ
نمک حسبِ ذائقہ
کشمیری لال مرچ1 چائے کا چمچ
دہی1 کپ
پانی1 لیٹر
نان پیش کرنے کے لیے
ترکیب
ایک بڑے برتن میں گھی ڈالیں اور اسے درمیانے درجے کی آگ پر پکنے کے لیے رکھ دیں، پھر اس میں پیاز ڈال کر برائون ہونے تک اچھی طرح بھونیں۔اب اس میں ادرک، لہسن کا پیسٹ ڈالیں اور اچھی طرح مکس کرلیں۔
اب اس میں اچھی طرح صاف کئے ہوئے پائے ڈالیں اور اچھے سے مکس کرلیں۔اب اس میں سرخ پسی ہوئی مرچ، گرم مسالہ، پسی ہوئی ہلدی، اور نمک ڈالیں اور اچھی طرح مکس کرنے کے بعد اس میں کشمیری پسی ہوئی مرچ ڈالیں اور اچھی طرح بھونیں۔
اب اس میں دہی ڈالیں اور اچھی طرح مکس کریں۔اب اس میں 1 لیٹر پانی ڈالیں، مکس کریں اور ڈھک دیں۔ 1 گھنٹے تک ہلکی آنچ پر اسے پکنے دیں تاکہ پائے اچھی طرح گل جائیں اور اس کا گاڑھا، روغنی شوربہ تیار ہوسکے۔