53

موسم سرما میں مچھلی کھانا انسانی صحت کیلئے کسی خزانے سے کم نہیں

کراچی : موسم سرما میں مچھلی کا استعمال انسانی صحت کیلئے کسی خزانے سے کم نہیں، اس موسم میں کم از کم ہفتے میں ایک بار گھر میں مچھلی ضرور پکانی چاہیے۔

سردی کے موسم میں مچھلی اور جھینگے کھانے کے بے شمار طبی فوائد ہیں، ہمیں چاہئے کہ قدرت کی اس نعمت سے بھرپور فائدہ اٹھائیں، نوجوان لڑکے اور لڑکیوں کو اپنے پھیپڑوں کو مضبوط بنانے کے لیے مچھلی کا استعمال کرنا ضروری ہے۔

اس حوالے سے ممتاز حکیم شاہ نذیر نے مچھلی اور جھینگے کے فوائد پر روشنی ڈالی اور صحت کی بہتری کے لیے مفید مشورے بھی دیئے۔

انہوں نے بتایا کہ مچھلی میں فاسفورس اور کیلشیم وافر مقدار میں پائے جاتے ہیں، اس کے علاوہ مچھلی بہت سے منرلز کا بھی بہترین ذریعہ ہے، ان منرلز میں پوٹاشیم، زنک، آئرن، میگنیشیم اور آئیوڈین شامل ہیں۔

اس کے ساتھ ساتھ مچھلی میں اومیگا تھری اور اومیگا سکس فیٹی ایسڈز بھی پائے جاتے ہیں، اومیگا تھری فیٹی ایسڈز ایک چکنائی ہے جو تمام خلیوں کی جھلیوں میں پائی جاتی ہے۔

حکیم شاہ نذیر نے کہا کہ مچھلی کو کھانے سے نہ صرف جسم کو حرارت ملتی ہے بلکہ اس کے بے حد قدرتی غذائی اجزاء جسم کو بے تحاشا بیماریوں سے لڑںے کی کی طاقت بھی فراہم کرتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ سرد موسم میں رہو مچھلی، بام مچھلی، ٹرائوٹ مچھلی، سنگھاڑا مچھلی، گلفاف مچھلی، تھیلہ مچھلی، سلور اور مشاہیر مچھلی قابل ذکر ہیں، سب سے طاقتور مچھلی پلہ ہے جو دریائے سندھ میں پائی جاتی ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ اس موسم میں جھینگے بھی بے حد مفید ہیں لیکن اس میں کولیسٹرول کی مقدار بہت زیادہ ہوتی ہے، لہٰذا مریضوں کو جھینگا کھلانے کیلیے اپنے ڈاکٹر سے مشورہ لینا بہت ضروری ہے

جھینگے اپنی لذت اور غذائیت کی بنا پر بہت پسند کیے جاتے ہیں، ان کے بہت سے طبی فوائد بھی ہیں مچھلی کی طرح ان میں بھی اومیگا تھری موجود ہوتا ہے جو دل کو صحت مند رکھتا ہے اور قلبی بیماریوں سے بچاتا ہے۔ ان میں سلینیم کی خاصی مقدار موجود ہوتی ہے جو کہ کینسر سیلز بننے سے روکتی ہے۔