اسلام آباد: حکومت نے مقامی سطح پر جانوروں کی ویکسین تیار کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے، سی ای او ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی ڈاکٹر عاصم رؤف نے اے آر وائی نیوز کی خبر کی تصدیق کر دی۔
تفصیلات کے مطابق ڈریپ ذرائع نے بتایا ہے کہ جانوروں کی ویکسینز اب مقامی سطح پر تیار کی جائیں گی، ویٹرنری ویکسینز کی لوکل پروڈکشن 4 ماہ میں شروع ہونے کا امکان ہے۔
ذرائع کے مطابق لوکل ویٹرنری ویکسین پروڈکشن کے لیے پہلی ترجیح سرکاری ادارے ہیں، جب کہ نجی سیکٹر دوسری ترجیح ہے، پہلے مرحلے میں سرکاری سطح پر ویٹرنری ویکسینز تیار کی جائیں گی۔
ڈریپ نے چاروں صوبائی ویٹرنری ریسرچ انسٹیٹیوٹس اور وزارت خوراک سے اس سلسلے میں مشاورت کر لی ہے، لوکل ویٹرنری ویکسین پروڈکشن کے لیے ٹاسک فورس بھی تشکیل دے دی گئی۔
جانوروں میں لمپی اسکن بیماری سے بچاؤ کی ویکسین پاکستان پہنچ گئی
ذرائع نے بتایا کہ ٹاسک فورس ویٹرنری ویکسین کی لوکل پروڈکشن پر ایک ماہ میں رپورٹ تیار کرے گی، اس ٹاسک فورس میں ڈریپ اور نیشنل ویٹرنری لیبارٹری کے ماہرین ٹاسک فورس میں شامل کیے گئے ہیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ ویٹرنری ویکسین پروڈکشن سے امپورٹ میں اربوں روپے کی بچت ہوگی، کیوں کہ پاکستان سالانہ اربوں روپے کی ویٹرنری ویکسین درآمد کرتا ہے، پاکستان رواں سال اربوں مالیت کی لمپنی اسکن ویکسین بھی درآمد کر چکا ہے۔
لوکل پروڈکشن سے ملک جانوروں کی ویکسین سازی میں خود کفیل ہو جائے گا، اور مقامی پروڈکشن پر سالانہ اربوں کی ویٹرنری ویکسینز ایکسپورٹ بھی ہو سکیں گی۔