آنکھیں ہمارے جسم کا انتہائی اہم لیکن حساس اور نازک حصہ ہے اکثر اوقات آنکھیں سرخی مائل ہوجاتی ہیں جس کی کئی وجوہات ہوسکتی ہیں۔
وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ انسان کے معمولات زندگی بدل گئے ہیں۔ دیر تک جاگنا۔ پہلے صرف ٹی وی تھا اب ڈیجیٹل میڈیا کے دور میں ہر انسان کے ہاتھ میں موبائل نے اسکرین ٹائم بڑھا دیا ہے اور کام یا تفریحاً کمپیوٹر یا موبائل فون پر ہر وقت نظریں جمے رہنے سے آنکھوں سے متعلق امراض سامنے آ رہے ہیں۔
آنکھوں سے متعلق سب سے بڑا مسئلہ جو تقریباً ہر شخص کو درپیش رہتا ہے وہ آنکھوں کا سرخ ہو جانا ہے جو عموماً آنکھ میں گرد یا دھواں جانے کے باعث بھی ہوتا ہے لیکن یہ کسی بینائی سے جڑی کسی بیماری کا پیش خیمہ بھی ہوسکتا ہے۔
ماہرین امراض چشم کہتے ہیں کہ آنکھوں کا سرخ ہونا یا انفیکشن ہونا اب عام ہو گیا ہے اور ہر دسواں شخص اس سے متاثر ہے جس کی بڑی وجہ تو ہمارا طرز زندگی اور بے احتیاطیں ہی ہیں لیکن کبھی یہ کسی انفیکشن کے سبب بھی ہوسکتا ہے۔
آنکھوں کا لال ہونا اکثر افراد نظر انداز کردیتے ہیں لیکن اگر آنکھیں سرخ ہو جائیں اور اس میں جلن ہونے کے ساتھ زرد رنگ کا پانی بھی نکلنے لگے تو یہ بینائی سے جڑے کسی بیماری کا سبب بھی ہوسکتا ہے اور اس کو نظر انداز کرنے کے بجائے فوری طور پر کسی ماہر ڈاکٹر سے رجوع کرنا چاہیے۔
ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ کووڈ یعنی کورونا جو عام طور پر دل اور پھیپھڑوں کے انفیکشن سے منسلک ہے لیکن اس کی وجہ سے آنکھوں میں بھی انفیکشن ہو سکتا ہے کووڈ 19 آنکھوں سے داخل ہوکر آنکھ کے پیچھے دماغ تک جا سکتا ہے آنکھوں کا لال ہونا کووڈ کا سائیڈ افکیٹ بھی ہو سکتا ہے۔
آنکھیں کئی بار الرجی کے باعث بھی سرخ ہوجاتی ہیں۔ ماہر ڈاکٹر اس کا علاج اچھے آئی ڈراپ کے ذریعے تجویز کرتے ہیں۔
اس کے علاوہ بلیفرائٹس آنکھوں کی ایک بیماری ہے یہ بیماری بیکٹریا کی وجہ سے ہوتی ہے۔ کئی بار غلط یا ایکسپائر بیوٹی پروڈکٹ کے استعمال سے بھی بلیفرائٹس ہوتا ہے بلیفرائٹس کی وجہ سے آنکھیں لال ہو جاتی ہیں۔