اگر آپ کو مچھلی کھانا پسند ہے تو اچھی خبر یہ ہے کہ یہ عادت کینسر سے بچانے میں مددگار ثابت ہوتی ہے۔
یہ بات کینیڈا میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی۔
گولف یونیورسٹی کی تحقیق میں بتایا گیا کہ مچھلی میں موجود اومیگا تھری فیٹی ایسڈز السی کے بیج اور دیگر آئلز کے مقابلے میں کینسر کی روک تھام میں زیادہ مددگار ثابت ہوتا ہے۔
تحقیق میں یہ بات سامنے آئی کہ مچھلی کینسر کی رسولی کے پھیلنے اور نشوونما کو روکنے میں آٹھ گنا موثر ثابت ہوتی ہے۔
اس تحقیق کے دوران نباتاتی غذا اور مچھلی کے کینسر کی روک تھام پر اثرات کا جائزہ لیا گیا۔
محققین کا کہنا تھا کہ نباتاتی غذا اور مچھلی دونوں میں اومیگا تھری فیٹی ایسڈ پائے جاتے ہیں اور ہم جاننا چاہتے ہیں کہ کینسر کی روک تھام کے لیے زیادہ موثر کون ہے۔
واضح رہے کہ اومیگا تھری فیٹی ایسڈ کی تین اقسام ہیں جن میں سے اے ایل اے نامی نباتاتی ہوتی ہے جبکہ ای پی اے اور ڈی ایچ اے مچھلی اور دیگر سمندری حیات میں پائے جانے والی اقسام ہیں۔
اس تحقیق کے دوران خطرناک قسم کے بریسٹ کینسر کے شکار چوہوں کو مختلف اقسام کے فیٹی ایسڈز کا استعمال کرایا گیا۔
نتائج سے معلوم ہوا کہ مچھلیوں میں پائے جانے والے ای پی اے اور ڈی ایچ اے فیٹی ایسڈ بریسٹ کینسر کی رسولی کی روک تھام میں موثر ثابت ہوتا ہے۔
محققین کا کہنا تھا کہ مچھلیوں میں پائے جانے والا جز رسولی کا حجم ساٹھ سے ستر فیصد تک کم کردیتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہفتے میں دو سے تین بار مچھلی کھانا انسانوں کو بھی یہی فائدہ پہنچا سکتی ہے۔
اس تحقیق کے نتائج طبی جریدے جرنل آف نیوٹریشنل بائیوکیمسٹری میں شائع ہوئے۔