آپ نے اکثر سنا ہوگا کہ اچھی صحت کے لیے روزانہ 8 گلاس پانی پینا ضروری ہے مگر کیا یہ بات واقعی درست ہے؟
اس کا جواب ایک نئی طبی تحقیق میں سامنے آیا جس میں بتایا گیا کہ روزانہ 8 گلاس پانی پینے کا مشورہ ممکنہ طورپر بیشتر افراد کے لیے درست نہیں۔
یہ انسانی جسم کے لیے روزانہ درکار پانی کی ضرورت کے حوالے سے اب تک کی سب سے جامع تحقیق ہے۔
جاپان میں ہونے والی تحقیق میں عندیہ دیا گیا کہ بیشتر افراد کو دن بھر میں ڈیڑھ سے 1.8 لیٹر پانی کی ضرورت ہوتی ہے جو عام طور پر تجویز کی جانے والی 2 لیٹر کی مقدار سے کم ہے۔
نیشنل انسٹیٹیوٹ آف بائیو میڈیکل Innovation، ہیلتھ اینڈ نیوٹریشن کی اس تحقیق میں کہا گیا کہ پانی پینے کے حوالے سے موجودہ سفارشات کو سائنسی سپورٹ حاصل نہیں۔
محققین نے بتایا کہ بیشتر ماہرین کو یہ اندازہ ہی نہیں کہ موجودہ سفارشات کہاں سے سامنے آئی تھیں۔
انہوں نے کہا کہ پانی کی ضرورت کے حوالے سے سابقہ تخمینے میں اس بات کو نظرانداز کیا گیا کہ خوراک میں بھی پانی موجود ہوتا ہے، جو پانی کی مجموعی مقدار کے حصول کے لیے اہم ہوتا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ اگر آپ صرف روٹی اور انڈے کھاتے ہیں تو اس طرح کی غذا میں زیادہ پانی نہیں ہوتا، مگر گوشت، سبزیوں، مچھلی، چاول اور پاستا جیسی غذاؤں سے دن بھر کے لیے درکار پانی کی 50 فیصد مقدار جسم کو مل جاتی ہے۔
اس تحقیق میں 23 ممالک سے تعلق رکھنے والے 8 دن کے بچوں سے لے کر 96 سال کی عمر کے 5604 افراد کو شامل کرکے ان کے پانی پینے کی عادات کا جائزہ لیا گیا تھا۔
تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ دنیا بھر میں پانی کے استعمال کے حوالے سے لوگوں کی عادات مختلف ہیں، اگر کچھ افراد دن بھر میں 4 گلاس پیتے ہیں تو کچھ 25 گلاس بھی پی لیتے ہیں۔
تحقیق میں مزید بتایا گیا کہ جو افراد گرم اور مرطوب موسم والے علاقوں یا پہاڑی علاقوں میں رہتے ہیں انہیں زیادہ پانی کی ضرورت ہوتی ہے۔
اسی طرح کھلاڑیوں، حاملہ اور بچوں کو دودھ پلانے والی خواتین کو زیادہ مقدار میں پانی پینا چاہیے۔
تحقیق کے مطابق عمر کی تیسری دہائی میں مرد زیادہ پانی (اوسطاً 4.2 لیٹر) پیتے ہیں کیونکہ وہ جسمانی طور پر زیادہ متحرک ہوتے ہیں اور عمر بڑھنے کے ساتھ یہ مقدار گھٹ جاتی ہے۔
اس کے مقابلے میں 22 سے 55 سال کی عمر کی خواتین میں یہ مقدار (اوسطاً 3.3 لیٹر) یکساں رہتی ہے۔
ایتھلیٹس عام افراد کے مقابلے میں ایک لیٹر زیادہ پانی پیتے ہیں۔
محققین نے بتایا کہ نتائج سے ثابت ہوتا ہے کہ روزانہ 8 گلاس یا 2 لیٹر پانی پینے کی سفارشات بیشتر افراد کے لیے درست نہیں، ہر ایک کے لیے یکساں مقدار کی پالیسی اس معاملے میں مؤثر نہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ لوگوں کو سفارشات کو نظرانداز کرکے اپنے جسمانی ضروریات کے مطابق پانی پینا چاہیے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اگرچہ جسمانی ضرورت سے زیادہ پانی پینے سے صحت کو نقصان پہنچنے کا امکان نہ ہونے کے برابر ہوتا ہے، مگر پینے کا صاف پانی مفت نہیں ہوتا اور ہمیں زیادہ خرچہ کرنا پڑسکتا ہے۔
اس تحقیق کے نتائج جرنل سائنس میں شائع ہوئے۔