لندن: سائنسدانوں نے نیند کی کمی کا ایک اور نقصان دریافت کیا ہے کہ کم سونے سے میٹھا کھانے کی خواہش بھی بڑھ جاتی ہے۔
اس سے نیند کی کمی اور صحت مند زندگی کے درمیان تعلق مزید مضبوط ثابت ہوگیا ہے۔ کنگز کالج لندن کے ماہرین نے ایسے لوگوں کا مطالعہ کیا ہے جو عادتاً کم وقت کےلیے سوتے تھے۔
ماہرین نے 42 صحتمند نوجوانوں کو اس مطالعے میں شامل کیا۔ اس کے بعد انہیں دو گروہوں میں تقسیم کیا گیا۔ ایک گروپ کو اچھی طرح نیند اور سونے کی مشق کرائی گئی۔ ایسے رضاکاروں نے اپنی نیند میں ڈیڑھ گھنٹے کا اضافہ کیا اور انہیں نیند خراب کرنے والی عادات مثلاً سونے سے پہلے کیفین یا کوئی اور نیند بھگانے والا مشروب پینے سے بھی روکا گیا۔
اسی طرح بستر پر جانے سے قبل نہ ان کا پیٹ مکمل بھرا تھا اور نہ ہی خالی یا بھوکا رکھا گیا تھا ورنہ دونوں صورتوں میں نیند متاثر ہوتی ہے۔ ایک ہفتے کے بعد ان کی نیند پرسکون ہوئی اور اس کا دورانیہ معمول سے بڑھایا گیا۔
اس کے برخلاف دوسرے گروپ نے اپنے معمولات جاری رکھے اور انہیں ایسا کوئی مشورہ نہیں دیا گیا۔ ایک ہفتے بعد دونوں گروہوں سے ان کی غذائی عادات اور نیند کے اوقات معلوم کیے گئے اور پورے ہفتے انہیں موشن (نقل و حرکت نوٹ کرنے والے) سینسر پہنائے گئے تھے۔ اس دوران بستر پر گزارا ہوا وقت اور نیند کا وقت، دونوں ہی نوٹ کیے گئے۔
مطالعے کے بعد اس کے نتائج حیرت انگیز تھے۔ جن رضاکاروں نے رات کے وقت معمول کی پرسکون نیند لی، انہوں نے اگلے دن کم شکر کھائی۔ زیادہ نیند میں اپنا وقت گزارنے والے افراد روزانہ اوسطاً 10 گرام کم چینی کھاتے ہیں جبکہ کم نیند لینے والوں میں شکر کھانے کی عادت اور طلب لاشعوری طور پر زیادہ ہوجاتی ہے۔
اس تحقیق کو وینڈی ہال اور ان کے ساتھیوں نے انجام دیا ہے جو کنگز کالج میں ذیابیطس کی ماہرہ ہیں۔ وہ کہتی ہیں کہ اچھی اور متوازن نیند سے طرزِ زندگی بدلتا ہے اور اسے اپنانے والے لوگ صحت مند ہوتے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ روزانہ 7 سے 8 گھنٹے کی گہری نیند ہماری شکر کھانے کی عادت کو کم کرسکتی ہے۔