66

تڑپتی حاملہ عورت کو 10 سیکنڈ میں آرام ، بغیر درد کے ڈلیوری کیسے ممکن ہے؟ ماہرین کی رائے

ماں بننا کسی بھی عورت کی زندگی کا سب سے خوشگوار مرحلہ ہوتا ہے لیکن بہت سی لڑکیاں اور خواتین خوفزدہ ہوتی ہیں کہ جانے انھیں کس تکلیف سے گزرنا پڑے گا۔ ایسی خواتین جو حمل سے گزر رہی ہیں انھیں یہ مضمون لازمی پڑھنا چاہئے تاکہ بغیر درد کے زچگی کے عمل سے گزرنے کے بارے میں وہ اپنے ڈاکٹر سے رجوع کرسکیں۔
“ہسپتال میں جس وقت حاملہ عورت زچگی کے مرحلے کے قریب ہوتی ہے اور اسے شدید درد محسوس ہوتا ہے اس وقتambulatory epidural کے ذریعے اسے صرف ١٠ سیکنڈز میں آرام آسکتا ہے۔“
یہ کہنا ہے ڈاکٹر مظہر عاصم مونگا کا جو کینیڈا میں رہائش پزیر ہیں اور قطر کے شاہی خاندان کے ذاتی معالج ہیں۔ ڈاکٹر مظہر کنسلٹنٹ اینیستھیٹسٹ ہیں۔ مرہم ٹی وی پر اس حوالے سے بات کرتے ہوئے ڈاکٹر مظہر کا کہنا تھا کہ جب حاملہ خواتین ہسپتال میں رجسٹریشن کے لئے آتی ہیں اسی وقت ان کی ہسٹری اور ٹیسٹ وغیرہ کروانے کا عمل شروع کردیا جاتا ہے ساتھ یہ انھیں مستقبل میں پیش آنے والے مرحلوں سے بھی آگاہ کردیا جاتا ہے۔
حاملہ خاتون جب زچگی کے لئے ہسپتال آتی ہیں اس وقت جب ان کا درد انتہا پر پہنچ جائے اس وقت انھیں ambulatory epidural دیا جاتا ہے جس سے سیکنڈز میں درد کا اثر زائل ہوجاتا ہے البتہ زچگی کا مرحلہ جاری رہتا ہے۔ یہ طریقہ فرانس میں کافی مقبول ہوچکا ہے۔
ڈاکٹر مظہر کے مطابق اس ٹریٹمنٹ کے بعد حاملہ خاتون کو چلایا بھی جاتا ہے جس کا مقصد یہ ہوتا ہے کہ بچہ مزید نیچے آجائے اور پھر تھوڑی دیر بعد ڈلیوری کا عمل مکمل ہوجاتا ہے۔ حیرت انگیز طور پر اس طریقہ کار سے بچے یا ماں کو کوئی نقصان نہیں پہنچتا اور نہ ہی ماں کو درد ہوتا ہے۔ یہاں تک کہ اگر کسی وجہ سے سی سیکشن کی ضرورت پیش آجائے اس وقت بھی حاملہ عورت کو تکلیف کا احساس نہیں ہوتا۔