تل ابیب، اسرائیل: ورزش کے لاتعداد فوائد سامنے آتے رہتے ہیں اور اب اسرائیلی ماہرین کا اصرار ہے کہ باقاعدہ ورزش کرنے سے کئی طرح کے سرطان کا خطرہ 70 فیصد تک کم کیا جاسکتا ہے۔
تل ابیب یونیورسٹی کے ماہرین نے ایک رپورٹ مقالے کی صورت میں اکیڈمک جرنل آف کینسر ریسرچ میں شائع کرائی ہے۔ اس کے مطابق ایئروبک ورزش یعنی تیزقدمی، دوڑ بھاگ، پیراکی، سائیکل چلانے اور دیگر ورزشوں سے اندرونی اعضا میں گلوکوز کی کھپت کم ہوجاتی ہے اور اگرکہیں کوئی رسولی ہو تو اسے توانائی نہیں مل پاتی اور وہ سکڑنے لگتا ہے۔
پہلے تجربے میں ورزش اور جسم کے اندرونی اعضا میں سرطان کے پھیلاؤ پر غور کیا گیا جس میں سرطان کبھی جگر، پھیپھڑوں یا کبھی لمفی غدود تک جاتا ہے۔ اس کے لیے چوہوں میں سرطانی خلیات (سیلز) داخل کئے گئے اور انہیں ورزش کرائی گئی۔ معلوم ہوا کہ ورزش سے ان میں سرطان کا پھیلاؤ اور رسولی پھولنے کا عمل بھی کم ہوا۔
دوسری جانب انسانوں پر غور کرتے ہوئے 3000 افراد کا 20 سالہ ڈیٹا دیکھا گیا جس میں ورزش سے پہلے اور بعد میں ان ہزاروں افراد کا طبی جائزہ لیا گیا تھا۔
تل ابیب یونیورسٹی کے پروفیسر کارمٹ لیوائی کہتے ہیں کہ یہ پہلی تحقیق ہے کہ جس میں ورزش اور میٹا اسٹیسٹس کا تعلق دیکھا گیاہے جس کی بدولت کینسر خون کے ذریعے ایک سے دوسرے عضو تک پہنچتا ہے جن میں پھیپھڑے اور جگر اور لمفی غدود شامل ہوتےہیں۔
جب ماہرین نے چوہوں کے گلوکوز ریسپٹر کو دیکھا تو شدید قسم کی ورزش میں وہ زیادہ مٹھاس جذب کرنے گلے اور گلوکوز کی بڑی مقدار تلف ہونے لگی۔ اس طرح مختلف اہم اعضا اور پٹھوں کے درمیان گلوکوز کی چھینا جھپٹی شروع ہوگئی جس سے میٹاسٹیٹس کا عمل سست پڑگیا۔
معلوم ہوا کہ ورزش پورے بدن بلکہ خلوی سطح پر بھی مثبت اثرات ڈالتی ہے اور اس سےکینسر کا پھیلاؤ بھی سست ہوتا ہے۔ اسی بنا پر وہ عام افراد کو ایئروبک ورزشوں کا مشورہ دےرہےہیں۔