لندن: پاکستان کے نوجوان ماہرِ قلب ڈاکٹر جعفر خان کو برٹش کارڈیو ویسکیولر انٹروینشن سوسائٹی کی جانب سے 2018ء کا اعلیٰ ایوارڈ دیا گیا ہے۔
برطانوی میڈیا کے مطابق ڈاکٹروں کی ایک ٹیم نے جعفر خان کے وضع کردہ طریقہ علاج کو کامیابی سے استعمال کیا تھا، انہوں نے اس طریقہ علاج کو ’ لیکریشن آف دی اینٹیریئر مٹرل والو لیفلِٹ ٹو پری وینٹ آؤٹ فلو ٹریک آبسٹرکٹشن ‘ یعنی lampoon کا نام دیا ہے۔
جعفر خان کے مطابق لمپون عمل کو نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ہیلتھ امریکا میں وضع کیا گیا تھا۔ یہ دل کی جراحی کا ایک جدید طریقہ ہے جس میں انسانی جسم میں ایک چھوٹا سوراخ کیا جاتا ہے اور اندر آلات داخل کرکے دل کے ٹشو اور عضلات کا علاج کیا جاتا ہے۔ اس عمل میں مریض کو کم سے کم تکلیف ہوتی ہے اور وقت کی بچت بھی ہوتی ہے۔ اس عمل کوپہلے جانوروں پر آزمایا گیا اور اس کے بعد انسانوں پر آزمائش کی جائے گی۔
جعفر خان نے بتایا کہ وہ امریکا میں نیشنل انسٹی ٹیوٹس آف ہیلتھ (این آئی ایچ) میں دل کے شعبے کے سربراہ ڈاکٹر رابرٹ لیڈرمان کے ساتھ مل کے اس طریقہ علاج کی طبی آزمائشیں کررہے ہیں اور اس کلینکل ٹرائل کو فوڈ اینڈ ڈرگ ایڈمنسٹریشن کی جانب سے تائید اور منظوری حاصل ہے۔