36

سندھ بھر کے سرکاری اسپتالوں میں او پی ڈی سروس اور معمول کی سروسز معطل

کراچی: سندھ بھر کے سرکاری اسپتالوں میں او پی ڈی سروس اور معمول کی سروسز معطل کر دی گئی ہیں۔

تفصیلات کے مطابق ہیلتھ رسک الاؤنس کے معاملے پر پیرا میڈیکل اسٹاف اور ڈاکٹروں کا احتجاج جاری ہے، جس میں سندھ بھر کے سرکاری اسپتالوں میں او پی ڈی سروس اور معمول کی سروسز معطل کر دی گئی ہیں۔

محکمہ صحت نے صورت حال کا نوٹس بھی لے لیا ہے لیکن احتجاج نہ رک سکا، سول اسپتال، جناح اسپتال، سندھ گورنمنٹ اسپتال نیو کراچی، سندھ گورنمنٹ اسپتال سعود آباد، لیاقت آباد، اور لیاری جنرل اسپتال میں بھی ملازمین کا احتجاج جاری ہے۔

سرکاری اسپتالوں کی او پی ڈیز کو طبی عملے نے تالے لگا دیے ہیں، اس صورت حال میں محکمہ صحت کے صرف دعوے ہی سامنے آئے ہیں، اسپتالوں کا طبی عملہ وزیر صحت کے احکامات نظر انداز کر رہا ہے۔

طبی عملے کے لئے ہیلتھ رسک الاؤنس ختم کرنے کا نوٹیفکیشن جاری

کراچی کے سرکاری اسپتالوں میں آنے والے ہزاروں مریض آج جمعرات کو بھی ایکسرے، الٹرا ساؤنڈ اور ٹیسٹوں سے محروم رہے، مختلف وارڈز میں زیر علاج مریضوں کی دیکھ بھال پر مامور طبی عملہ بھی غائب رہا۔

کراچی سے کشمور تک سندھ بھر میں او پی ڈی سروس کا بائیکاٹ کیا جا رہا ہے، مریضوں کا کہنا ہے کہ پندرہ دن سے طبی عملہ ٹوکن ہڑتال کے نام پر مریضوں کو پریشان کر رہا ہے۔