30

ٹیسٹ میں غلط جواب لکھنے پر ٹیچر کے تشدد سے طالبعلم ہلاک

بھارت میں اسکول ٹیچر کے تشدد سے دلت طالبعلم کی ہلاکت پر ہنگامے پھوٹ پڑے۔

بھارتی میڈیا کے مطابق ریاست اتر پردیش کے ضلع اوریا میں ایک اعلیٰ ذات کے ہندو ٹیچر کے تشدد سے 15 سالہ دلت طالب علم ہلاک ہوگیا، ٹیچر نے ٹیسٹ میں غلط جوابات لکھنے پر طالبعلم کو تشدد کا نشانہ بنایا۔

واقعے کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے مشتعل افراد نے دو پولیس کی گاڑیوں کو آگ لگادی اور پولیس پر پتھراؤ کیا۔

مقتول بچے کے اہلخانہ نے الزام عائد کیا ہے کہ بچے کو اسکے اسکول ٹیچر نے کسی غلطی کی وجہ سے ڈنڈے سے اتنا مارا کہ وہ دم توڑ گیا۔

پولیس ک کہنا ہے کہ مقتول بچے کے اہلخانہ نے ٹیچر کے خلاف شکایت درج کرادی ہے جبکہ لڑکے کی موت کی وجہ معلوم کرنے کیلئے پوسٹمارٹم کرایا جارہا ہے۔

پولیس کا کہنا ہے کہ واقعے میں ملوث ٹیچر فرار ہوگیا ہے جسے تلاش کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔

واضح رہے کہ بھارت میں نچلی ذات کے دلت ہندوؤں کو اونچی ذات کے ہندوؤں کی جانب سے اکثر غیر انسانی سلوک اور تشدد کا سامنا کرنا پڑتا ہے اور ان واقعات میں تیزی سے اضافہ ہوتا جارہا ہے۔

بھارت بھر میں دلتوں کے خلاف جرائم میں 2019 کے مقابلے 2020 میں 9.4 فیصد اضافہ دیکھا گیا۔

بھارت کے کرائم ریکارڈ بیورو کے مطابق 2019 میں دلتوں کے خلاف جرائم کے 45 ہزار 961 واقعات پیش آئے تھے جبکہ 2020 میں یہ کیسز بڑھ کر 50 ہزار 291 ہوگئے۔