طبی ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ موٹاپا تمام بیماریوں کی جڑ ہے، اس سے درمیانی عمر کے لوگوں میں الزائمر کی بیماری کا خطرہ بھی بڑھ جاتا ہے۔
آج دنیا بھر میں الزائمر کا عالمی دن منایا جا رہا ہے، اس موقع پر طبی ماہرین نے موٹاپے کے بڑھتے کیسز، اور ڈیمنشیا کے بڑھتے واقعات پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔
ایک وسیع پیمانے پر کیے گئے تحقیق میں پایا گیا ہے کہ زیادہ وزن یا موٹاپا دماغی صحت پر منفی اثر ڈالتا ہے، اور الزائمر کی بیماری کو ممکنہ طور پر بڑھا سکتا ہے۔
نیورولوجسٹس کا کہنا ہے کہ کم ورزش یا جسمانی سرگرمیوں کی کمی سے دماغی افعال متاثر ہوتے ہیں، اور طویل مدت یوں ہی گزر جائے تو دماغ کی کارکردگی سست ہو سکتی ہے۔
ماہرین کے مطابق دماغ کے کام کا سست ہونا ایک تشویش ناک امر ہے، اور یہ ڈیمنشیا کا باعث بن سکتا ہے۔
طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ بالخصوص درمیانی عمر کے لوگوں میں موٹاپا ایک تشویش ناک امر ہے جو الزائمر کی بیماری کا باعث بن رہا ہے۔
ماہرین نے کہا ہے کہ ہر شخص ایک فعال جسمانی زندگی برقرار رکھے، جس سے اس کا دماغ صحت مند رہے گا، کیوں کہ الزائمر کی بیماری کا ابھی تک کوئی علاج دریافت نہیں ہوا، اس لیے اس کے بڑھنے کے امکانات کو روکنے کے لیے کم عمری سے ہی زیادہ سے زیادہ احتیاطی تدابیر اختیار کرنا ضروری ہے۔