اسٹاک ہوم: ایک تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ روزانہ چار یا اس سے زیادہ کپ چائے پینے سے ٹائپ 2 ذیا بیطس کے خطرات میں کمی واقع ہوسکتی ہے۔
اسٹاک ہوم میں ذیا بیطس پر کیےجانے والے مطالعات کے حوالے سے منعقد ہونے والی سالانہ تقریب میں پیش کی گئی اس تحقیق میں دیکھا گیا کہ10 سال سے زائد کے عرصے میں روزانہ قہوا، سبز چائے یا اُولونگ کی چائے پینے سے ذیا بیطس لاحق ہونے کے امکانات 17 فی صد کم ہوئے تھے۔
تحقیق کے مطابق روزانہ ایک سے تین کپ چائے پینے کے سبب ذیا بیطس کے امکانات 4 فی صد تک کم ہوجاتے ہیں۔
وُوہان یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی سے تعلق رکھنے والے تحقیق کے سربراہ مصنف شیایِنگ لی کا کہنا تھا کہ محققین کے نتائج دلچسپ ہیں کیوں کہ نتائج بتاتے ہیں کہ لوگ ٹائپ 2 ذیابیطس لاحق ہونے کے خطرات کو کم کرنے کے لیے روزانہ چار کپ چائے پینے جیسا سادہ کام کرسکتے ہیں۔
گزشتہ تحقیق میں معلوم ہوا تھا کہ چائے ہماری صحت کے لیے جزوی طور پر فائدہ مند ہوسکتی ہے کیوں کہ اس میں اینٹی آکسیڈنٹس اور پولی فینولز ہوتے ہیں جو بیماریوں کے خلاف حفاظت کرسکتے ہیں۔
تاہم، ٹائپ 2 ذیا بیطس کے خطرات کو کم کرنے کے لیے ماہرین اس بات پر اتفاق کیا ہے کہ لوگوں کو اپنے وزن کا خیال رکھنا چاہیئے کیوں کہ موٹاپا 80 سے 85 فی صد تک اس بیماری کا سبب بنتا ہے۔
10 لاکھ سے زائد لوگوں پر کیے گئے 19 مطالعات کے جائزے پر مبنی یہ تحقیق فی الحال کسی جرنل میں شائع نہیں کی گئی ہے۔