شدید گرمی میں ٹھنڈا پانی جسم وجاں کے لیے راحت کا سبب ہوتا ہے لیکن کیا آپ جانتے ہیں کہ یہ طرز زندگی اپنا کر آپ کئی بیماریوں کو دعوت دیتے ہیں۔
ہم ایک گرم خطے سے تعلق رکھتے ہیں اور عالمی ماحولیاتی تبدیلی نے ہمارے ملک میں گرمی کے دورانیے کے ساتھ شدت میں بھی اضافہ کردیا ہے، شدید چلچلاتی دھوپ اور لو میں کسی بھی انسان کو کیا چاہیے ٹھنڈے پانی کا ایک گلاس جس سے وہ اپنی شدید پیاس بجھا سکے لیکن کیا آپ اس کے ان نقصانات سے آگاہ ہیں جو آپ کی صحت کو شدید نقصان بھی پہنچا سکتے ہیں۔
صرف بزرگ ہی نہیں طبی ماہرین بھی غیر معمولی ٹھنڈا پانی پینے سے منع کرتے ہیں کہ وہ چند لمحوں کے لیے تو تسکین بخشتا ہے لیکن اس کا استعمال آپ کے جسم کو کئی بیماریوں سے دوچار کرسکتا ہے۔ یہاں آپ جانیے کہ ٹھنڈا پانی پینا آپ کی صحت کے لیے کتنا نقصان دہ ہے۔
نظام ہاضمہ کی خرابی:
ہماری زندگی کا دارومدار پانی کے ساتھ خوراک پر بھی ہے، ہمارے جسم میں موجود معدہ خوراک کو ہضم کرنے کا فعل انجام دیتا ہے لیکن کیا آپ جانتے ہیں کہ ٹھنڈا پانی ہمارے نظام ہضم کو شدید متاثر کرتا ہے۔ طبی ماہرین کے مطابق ٹھنڈے پانی کی وجہ سے خون کی شریانیں سکڑ جاتی ہیں جس کی وجہ سے ہاضمے کا عمل سست ہوجاتا ہے۔
تو اگر غذا ہی صحیح طریقے سے ہضم نہیں ہوگی تو اس کے غذائی اجزا کیسے جزو بدن بنیں گے اور جب یہ توانائی اچھے طریقے سے جسم کو حاصل نہیں ہوگی تو جسم کمزور ہوکر دیگر کئی بیماریوں کو دعوت تو دے گا۔
قوت مدافعت میں کمی:
حکما صدیوں سے ہمیں کھانے کے بعد پانی پینے سے منع کرتے آئے ہیں اب جدید سائنس سے بھی ثابت ہوگیا، اگر کھانا کھانے کے فوری بعد ٹھنڈا پانی پیا جائے تو یہ جسم میں اضافی بلغم یا رطوبت پیدا کرتا ہے جو ہمارے جسمانی مدافعتی نظام میں کمی کا باعث بن سکتا ہے جس کے نتیجے میں کئی بیماریاں انسان کو باآسانی اپنا شکار بنالیتی ہے بالخصوص نزلہ زکام جیسی وائرل بیماریوں کا ایسے لوگ آسان ہدف ہوتے ہیں اور کمزور قوت مدافعت والے افراد کیلیے یہ بیماریاں زیادہ نقصان کا سبب بن سکتی ہیں۔
دمے کی تکلیف میں اضافہ:
اگر آپ دمے کے مریض ہیں تو ٹھنڈا پانی زہر قاتل بن سکتا ہے جبکہ یورپین سوسائٹی آف پیڈیاٹرک الرجی اینڈ امیونولوجی کی نئی تحقیق کے مطابق یہ عادت بالخصوص بچوں میں دمے کی علامت کو مزید خراب کرسکتی ہے۔
گلے اور پھیپھڑوں سے متعلقہ امراض:
ٹھنڈے پانی کا استعمال گلے کی سوزش کا سبب بھی بن سکتا ہے، جس سے کھانسی اور پھیپھڑوں سے جڑے دیگر مسائل جنم لے سکتے ہیں۔
سر میں درد:
اسی حوالے سے ایک اور تحقیق کی گئی اور برف ملے پانی کا ایک ایک گلاس اس تحقیق میں شامل افراد کو پینے کے لیے دیا گیا تو اس میں سے 7.6 فیصد ایسے افراد کو سر درد کی شکایت ہوئی جنہیں ماضی میں کبھی بھی اس قسم کے درد نہیں ہوا تھا۔