آپ نے اکثر غور کیا ہوگا کہ اگر آپ کافی دیر سے بھوکے ہوں تو آپ کے سر میں درد شروع ہوجاتا ہے، کیا آپ نے کبھی سوچا ہے کہ اس کی وجہ کیا ہوتی ہے؟
یونیورسٹی آف میلبورن آسٹریلیا میں ہونے والی ایک سائنسی تحقیق میں انکشاف ہوا ہے کہ بھوک، سر درد کا 31 فیصد سبب بنتی ہے۔
دیگر وجوہات کی وجہ سے سر میں درد 29 فیصد ہوتا ہے، جس میں تھکاوٹ، غصہ، موسم کا بدلنا، حیض آنا، سفر کرنا، شور کا ہونا اور نیند مکمل نہ کرنا وغیرہ شامل ہیں۔
بھوک کی وجہ سے سر درد کے مخلتف عوامل ہیں، جیسے جسم میں پانی کی کمی، کیلوریز کی کم مقدار اور جسم میں گلوکوز کی کمی۔
تحقیق کے مطابق ہمارے دماغ کو جب گلوکوز کی مکمل مقدار نہیں ملتی تو یہ مخصوص ہارمونز ریلیز کرتا ہے جن میں گلوکوگن، کورٹیسول اور ایڈرینالین وغیرہ ہوتے ہیں، یہ جسم میں گلوکوز اور شوگر کی کمی کو پورا کرتے ہیں۔
دماغ کے ان ہارمونز کو ریلیز کرنے کے بعد ان کے منفی اثرات میں سر درد بھی شامل ہے۔ اسی طرح تھکاوٹ کا احساس، سستی اور متلی وغیرہ ہونے لگتی ہے۔
اسی طرح جسم میں پانی کی کمی اور غذا کی کمی دماغ کی صلاحیت پر اثر انداز ہوتی ہیں جس کی وجہ سے سر میں درد شروع ہو جاتا ہے۔ تناؤ کا شکار افراد اور شوگر کے مریضوں کو سر کا درد زیادہ شدت سے ہوتا ہے۔
ماہرین کی جانب سے کی گئی ایک تحقیق سے ظاہر ہوتا ہے کہ تناؤ کے شکار افراد میں سر کا درد 93 فیصد ہوتا ہے، البتہ جو افراد اس میں مبتلا نہیں ہوتے انہیں 58 فیصد سے زیادہ نہیں ہوتا۔ یہ بھی ممکن ہے کہ بھوک اور تناؤ کی وجہ سے آدھے سر کا درد شروع ہو جائے۔
بھوک کی وجہ سے سر درد کی علامات
بھوک کی وجہ سے ہونے والے سر درد میں پیشانی کے دونوں اطراف میں دباؤ کے احساس کے ساتھ درد ہوتا ہے، اسی طرح گردن اور کندھوں میں تناؤ کی کیفیت شروع ہو جاتی ہے۔
بھوک کے سر درد میں یہ علامات بھی پائی جائی ہیں۔
آنتوں سے مختلف آوازیں آنا، تھکاوٹ محسوس کرنا، ہاتھ کانپنا، چکر آنا، پیٹ میں درد ہونا، پسینہ آنا، سردی محسوس ہونا اور نظام انہضام کے مسائل۔
امریکہ کی مسسیسپی اور سنسناٹی یونیورسٹی کی ایک ٹیم کے ذریعے کی گئی تحقیق سے یہ معلوم ہوا ہے کہ سر کا درد ہاضمے میں خرابی کی وجہ سے بھی ہو سکتا ہے۔
ان کے مطابق یہ ممکن ہے کہ ہاضمے کا علاج کرنے سے سر کا درد بھی ٹھیک ہو جائے، اسی طرح سر میں درد ہونے کی جوہات میں بدہضمی، قبض، آنتوں میں سوزش، گیسٹرو فیزیجل ریفلوکس وغیرہ بیماریاں بھی شامل ہیں۔
ماہرین مشورہ دیتے ہیں کہ ان بیماریوں کا علاج کرنے سے سر کا درد ٹھیک ہونے کے ساتھ نظام زندگی بھی بہتر ہو سکتا ہے۔
علاوہ ازیں اس سر درد سے بچنے کے لیے مندرجہ ذیل اقدامات کریں۔
کھانے کے اوقات میں صحت مند کھانا کھائیں۔
ناشتہ کبھی ترک نہ کریں۔
ایسے افراد جن کا کام مصروفیت والا ہوتا ہے وہ ہلکا پھلکا کھانا وقفے وقفے سے کھاتے رہیں۔
چاکلیٹ یا میٹھے جوسز سے پرہیز کریں اس لیے کہ یہ جسم میں گلوکوز کے اضافے کا سبب بن سکتے ہیں جس کی وجہ سے شوگر میں اضافے کا خطرہ ہوتا ہے۔
بھوک لگنے کی صورت میں پانی کا زیادہ استعمال کریں تاکہ بھوک کا احساس کم ہو جائے۔
مختلف پھل جیسے سیب، مالٹے وغیرہ ساتھ رکھیں۔
مکھن یا پھلوں کے جوس وقتاً فوقتاً استعمال کرتے رہیں۔