ٹوئٹر کے شیئر ہولڈرز کی اکثریت نے سوشل میڈیا کمپنی 44 ارب ڈالرز میں ایلون مسک کو فروخت کرنے کے حق میں ووٹ دیا ہے۔
خبررساں ادارے رائٹرز کی رپورٹ میں ذرائع کے حوالے سے بتایا گیا کہ ایلون مسک سے معاہدے پر شیئر ہولڈرز کی ووٹنگ 13 ستمبر کی شب تک جاری رہے گی، مگر 12 ستمبر کو بیشتر سرمایہ کاروں نے اس کے حق میں ووٹ دیا۔
ٹوئٹر اور ایلون مسک کی جانب سے اس حوالے سے کوئی بیان سامنے نہیں آیا ہے۔
ٹوئٹر کی جانب سے باضابطہ بیان 13 ستمبر کی شب جاری کیے جانے کا امکان ہے۔
جون 2022 میں ٹوئٹر کے بورڈ آف ڈائریکٹرز نے ایلون مسک کو کمپنی کی فروخت کی توثیق کرتے ہوئے اپنے شیئر ہولڈرز کو مشورہ دیا تھا کہ وہ سوشل نیٹ ورک کی فروخت کے 44 ارب ڈالرز کے مجوزہ معاہدے کے حق میں ووٹ دیں۔
خیال رہے کہ ایلون مسک نے اپریل 2022 میں ٹوئٹر کمپنی کو خریدنے کے لیے فی شیئر 54.20 ڈالرز کی پیشکش کی تھی۔
مگر جولائی میں ایلون مسک نے ٹوئٹر کو آگاہ کیا تھا کہ وہ اب کمپنی کو خریدنے کے لیے تیار نہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ کمپنی نے اپنے پلیٹ فارم میں اسپام اکاؤنٹس کی تعداد کے حوالے سے انہیں گمراہ کیا ہے۔
ایلون مسک کے اس اعلان پر ٹوئٹر کی جانب سے عدالت سے رجوع کیا گیا اور دونوں فریقین کے درمیان عدالتی جنگ کا آغاز اکتوبر میں ہورہا ہے۔