51

واٹس ایپ پر نوجوان کو خودکشی پر مجبور کرنے والے شخص کو قید کی سزا

17 سالہ نوجوان کو خودکشی پر مجبور کرنے والے 60 سالہ شخص کو 10 برس قید کی سزا سنادی گئی۔

غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق اسپین کی مقامی عدالت نے نوجوان کو دھمکیاں دے کر خودکشی پر مجبور کرنے والے شخص کو 10 برس قید کی سزا سنادی ہے۔

اے ایف پی کے مطابق دسمبر 2016 میں ایک 60 سالہ شخص نے واٹس ایپ پر 17 سالہ کم عمر لڑکے کو ڈرانے دھمکانے والے سینکڑوں پیغامات بھیجے تھے۔

گزشتہ روز عدالت نے اپنے فیصلے میں تحریر کیا کہ مجرم نے نوجوان کے واٹس ایپ پر تین گھنٹے کے دوران 119 ڈرانے دھمکانے والے پیغامات بھیجے۔

مجرم نے اپنے پیغامات کے ذریعے لڑکے پر الزام عائد کرتے ہوئے ڈرایا کہ اس نے کم عمری میں غیر مناسب ویب سائٹس دیکھی ہیں، اس لئے اس کے خلاف قانونی کارروائی کروں گا۔

مجرم نے نوجوان کو یہ بھی کہا کہ نابالغ ہوتے ہوئے مخصوص ویب سائٹس دیکھنے پرتمہارے والدین کو بھی تباہ کردوں گا۔

عدالتی فیصلے کے مطابق نوجوان نے کئی بار اس شخص سے معافی مانگی اور خودکشی کی دھمکی دی۔ ملزم کو بخوبی علم تھا کہ اس کے دھمکانے سے نوجوان خود کشی کرلے گا۔

دھمکی آمیز پیغامات اور قانونی چارہ جوئی کے ڈر سے نوجوان نے اپنے گھر کی چھت سے چھلانگ لگادی تھی، جس سے اس کی موت واقع ہوگئی۔

عدالت کے مطابق مجرم کو نوجوان کی موت کا علم نہیں تھا، اور وہ لڑکے کی خودکشی کے بعد بھی واٹس ایپ پر دھمکی آمیز پیغامات بھجواتا رہا۔

عدالت نے مجرم کو دھمکی آمیز پیغامات بھیجنے اور نوجوان کو خودکشی پر مجبور کرنے پر 10 سال قید، جب کہ لڑکے کے والدین اور بھائی کو ‘اخلاقی نقصان’ پہنچانے پر ایک لاکھ 71 ہزار ڈالر ہرجانے کی بھی سزا سنائی ہے۔