بارسلونا: ایک نئی تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ گاڑیوں سے نکلنے والا دھواں مردوں سے زیادہ خواتین کی صحت کو متاثر کر سکتا ہے۔
یونیورسٹی آف مینیٹوبا میں کی جانے والی اس تحقیق میں دیکھا گیا کہ ڈیزل کے بخارات کے سبب ایسے پروٹینز کی سطح بلند ہوتی ہےجن کا تعلق امراضِ قلب سے ہوتا ہے۔
یہ تجربہ مہینے میں تین مختلف مواقع پر کیا گیا جس میں تین مختلف ڈیزل کی مقدار والا دھواں استعمال کیا گیا۔
دونوں جنسوں میں محققین نے خون کے اجزاء میں تبدیلیوں کا مشاہدہ کیا جن کا تعلق سوزش، انفیکشن اور امراضِ قلب سے تھا لیکن خواتین میں ان پروٹینز کی سطح میں زیادتی پائی گئی جو شریانوں کو سخت کرتے ہیں۔
ایسا ہونا دل کے دورے یا فالج کے امکانات کو بڑھا سکتا ہے اگرچہ اس کی تصدیق کے لیے مزید تحقیق کی ضرورت ہے۔
پروفیسر نیلوفر مُکھرجی جن کا تعلق یونیورسٹی آف مینیٹوبا سے ہے اور وہ تحقیق کی شریک مصنفہ بھی ہیں، کا کہنا تھا کہ یہ ابتدائی نتائج ہیں۔ البتہ یہ نتائج بتاتے ہیں کہ ڈیزل دھوئیں کے خواتین پر مختلف اثرات ہوتے ہیں۔
محققین کی جانب سے تحقیق کے یہ نتائج بارسلونا میں منعقد ہونے والی یورپین ریسپائریٹری سوسائٹی انٹرنیشنل کانگریس میں پیش کیے گئے۔
اس نئی تحقیق کے لیےایسے 10 افراد، جن میں پانچ خواتین اور پانچ مرد شامل تھے، کا انتخاب کیا گیا جو سیگریٹ نوشی نہیں کرتے تھے۔ تحقیق میں ان کو ایک وقت میں چار گھنٹوں تک دھوئیں میں سانس لینے کا کہا گیا لیکن اس سے قبل وہ چار گھنٹے صاف شفاف ہوا میں گزارتے تھے۔