تہران۔سعودی ہتھیاروں کی ایک بڑی کھیپ ایران میں ضبط کر لی گئی ہے۔ ہتھیاروں کی اس بھاری کھیپ کی نشاندہی ایرانی خفیہ ادارے نے کی تھی۔میڈیارپورٹس کے مطابق ملک کے مشرقی حصے میں خفیہ ادارے کے اہلکاروں نے چھاپہ مارا اور بھاری مقدار میں اسلحے اور ہتھیاروں کے ذخیرے کو اپنے قبضے میں میں لے لیا۔ اس ذخیرے میں بم اور گرینیڈز بھی شامل تھے۔
ایرانی حکام نے قبضے میں لیے گئے ہتھیاروں کی ایران میں منتقلی کا الزام سعودی عرب پر دھرا ہے۔سعودی حکام کی جانب سے اس تازہ ایرانی الزام پر کوئی ردعمل سامنے نہیں آیا ۔ایرانی نیوز ایجنسی نے مزید کہا کہ سعودی خفیہ ادارے یقینی طور پر ان ہتھیاروں کی ایرانی سرزمین تک پہنچانے میں ملوث ہو سکتے ہیں۔نیوز ایجنسی نے یہ نہیں بتایا کہ قبضے میں لیے گئے اسلحے اور ہتھیاروں کی اس کھیپ کے ساتھ کتنے افراد کو حراست میں لیا گیا ہے۔
اسی طرح یہ بھی واضح نہیں کیا کہ اسلحے کی سپلائی کس ایرانی شہر تک پہنچائی گئی تھی۔ایران کی سرکاری نیوز ایجنسی نے یہ بھی رپورٹ کیا کہ تہران حکومت نے ایک خفیہ آپریشن کرد اکثریتی آبادی والے علاقے مراویان میں بھی کیا ہے۔ مراویان میں بھی حکومتی سکیورٹی فورسز نے بھاری مقدار میں ہتھیاروں کو ضبط کیا ہے۔ایرانی حکام کے مطابق قبضے میں لیے گئے ہتھیار اور اسلحہ علیحدگی پسندوں کے لیے تھا۔
کرد شہر مراویان ایران اور عراق کی سرحد پر واقع ہے۔ ان ہتھیاروں میں گرینیڈز اور راکٹ شامل ہیں۔یہ امر اہم ہے کہ مراویان اور کرد اکثریتی آبادی والے علاقے میں ایرانی سکیورٹی فورسز اور کرد عسکریت پسندوں کے درمیان کبھی کبھار جھڑپیں بھی ہو جاتی ہیں۔ ایران حکام کے مطابق ان جھڑپوں میں دہشت گرد تنظیم ’اسلامک اسٹیٹ‘ سے وابستگی رکھنے والے عسکریت پسند بھی شامل ہوتے ہیں۔ اس کے علاوہ کرد عسکریت پسند بھی ایرانی سکیورٹی اہلکاروں پر حملوں کی کوشش میں رہتے ہیں۔
351