67

2040 تک 44 ملکوں کو پانی کی شدید قلت کا سامنا ہوگا

ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ 2040 تک 44 سے زائد ممالک کو پانی کی شدید قلت کا سامنا کرنا پڑے گا۔

انسٹیٹیوٹ فار دی اکنامک ریسرچ یونیورسٹی آف بون جرمنی میں ڈاکٹریٹ کے طالب علموں کی ریسرچ کے مطابق 2025 تک دنیا کے 48 ممالک میں 2.8 بلین سے زیادہ لوگ پیاسے ہوں گے اور یہ تعداد 2050 تک 7 بلین تک جا سکتی ہے۔

واضح رہے کہ یورپ کو اس وقت 500 سالہ تاریخ کی سب سے بڑی خشک سالی کا سامنا ہے، دریا اور جھیلیں خشک ہو گئی ہیں، جس سے جہاز رانی اور دیگر جہازوں کے لیے بڑے مسائل پیدا ہو رہے ہیں۔

صوفیہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق ماہرین کہتے ہیں کہ پانی نہ صرف آبپاشی کے استعمال میں ضائع ہوتا ہے بلکہ کچھ مصنوعات کی تیاری میں بھی پانی کا بے تحاشہ استعمال کیا جاتا ہے۔

مثال کے طور پر ایک ایک کلو گرام پنیر کی تیاری میں 5606 لیٹر پانی درکار ہوتا ہے جبکہ مچھلی اور گائے فارم، نٹس اور چاول کی پیداوار کیلئے بھی پانی کا زیادہ استعمال ہوتا ہے۔

رپورٹ کے مطابق اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ دنیا میں یونان سب سے زیادہ پانی استعمال کرتا ہے جس کے بعد امریکا آتا ہے۔