معروف میزبان عامر لیاقت حسین کی قبر کشائی کے حکم کو معطل کرنے کے لیے سیشن کورٹ میں نظرثانی کی درخواست جمع کروا دی گئی۔
عامر لیاقت کی سابقہ اہلیہ بشریٰ اقبال کی جانب سے مائیکرو بلاگنگ ویب سائٹ ٹوئٹر پر پیغام جاری کیا گیا ہے۔
بشریٰ اقبال نے اپنی ٹوئٹ میں بتایا کہ ’ہم مرحوم عامر لیاقت کی قبر کشائی کے حکم کو معطل کرنے کے لیے سیشن کورٹ میں نظرثانی کی درخواست جمع کرانے جا رہے ہیں‘۔
انہوں نے مزید کہا کہ ’امید ہے کہ اللّٰہ اس معاملے کو احمد اور دعا (بیٹا اور بیٹی) کے حق میں حل کر دے گا، ان شاء اللّٰہ‘۔
اپیل عامر لیاقت کی بیٹی دعا عامرنے سیشن جج شرقی کی عدالت میں دائر کی ہے۔
دعا عامر کے وکیل ضیا اعوان کا کہنا ہے کہ پہلے ایک مجسٹریٹ نے کہا بغیرپوسٹ مارٹم کے تدفین کردیں، پولیس نے بھی اعتراض نہیں کیا، پولیس کو شواہد نہیں ملے۔
ان کا کہنا ہے کہ فیملی نہیں چاہتی تھی کہ عامرلیاقت کا پوسٹ مارٹم ہو، ہم ہائی کورٹ کے حکم پر سیشن عدالت آئے ہیں، ایک ہی عدالت دو فیصلے نہیں کرسکتی، فیصلہ اہلخانہ کو سنے بغیر جلد بازی میں ہوا ہے۔
بشریٰ اقبال کی میڈیا سے گفتگو:
عامر لیاقت کی سابقہ اہلیہ بشریٰ اقبال نے کہا شرعی طور پر دانیہ شاہ کو خلع ہوچکی ہے، دانیہ اب عامرلیاقت کی بیوہ نہیں ہیں، ایف آئی اے میں اس گینگ کے خلاف درخواست دی ہے، کسی کی ذاتی ویڈیوز لیک کرنا نامناسب تھا۔
انہوں نے کہاعامر لیاقت ڈپریشن میں چلے گئے تھے، دانیہ نے یہ خود مانا کہ ویڈیوز انہوں نے بنائی تھیں، دانیہ کے بیانات بدلتے رہتے ہیں اس کو سزا ملنی چاہیے۔
خیال رہے کہ اس سے قبل عامر لیاقت کی تیسری اہلیہ دانیہ ملک کا اپنے سوشل میڈیا پر پیغام جاری کرتے ہوئے کہنا تھا کہ عامر لیاقت کا پوسٹ مارٹم ہونا چاہیے اور ضرور ہوگا، ان شاء اللّٰہ پوسٹ مارٹم لازمی ہوگا۔
انہوں نے بشریٰ اقبال اور بیٹی دعا عامر پر تنقید کرتے ہوئے مزید کہا تھا جب پوسٹ مارٹم کی بات آئی تو یہ بشریٰ اور دعا دونوں میڈیا کی سپورٹ مانگنے سامنے آگئیں، ویسے جب عامر فوت ہوئے تب تو بشریٰ میڈیا کے سامنے نہیں آنا چاہتی تھیں، اب بیٹی کو بھی لے کر آ گئی ہیں۔