214

ایران کو ایٹمی طاقت نہیں بننے دینگے ‘امریکہ

مقبوضہ بیت المقدس۔امریکی نائب صدر مائیک پنس نے کہاکہ میرا اسرائیل اور مشرق وسطیٰ سے وعدہ ہے امریکہ ایران کو کبھی ایٹمی طاقت نہیں بننے دے گا۔ اسرائیلی پارلیمنٹ میں اپنے خطاب میں انہوں نے کہا 2015 میں اسرائیل کی بھرپور مخالفت کے باجود سابق امریکی صدر براک اوباما نے ایران کے ساتھ جوہری معاہدہ کیا لیکن موجودہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے آغاز سے ہی اس معاہدے کو تنقید کا نشانہ بنایا۔

ٹرمپ نے ایران کو خبردار کیا کہ وہ نہ صرف مسلسل اس معاہدے کی خلاف ورزی کررہا ہے بلکہ دنیا بھر میں اسرائیل کے دشمنوں سمیت دیگر دہشت گرد تنظیموں کی معاونت بھی کررہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایران کے ساتھ جوہری معاہدہ تباہ کن اقدام ہے لہذا امریکہ اس معاہدے کو مزید جاری نہیں رکھے گا۔امریکی نائب صدر مائیک پینس نے کہا ہے کہ 2019 کے آخر تک امریکی سفارتخانہ تل ابیب سے یروشلم منتقل کر دیا جائے گا۔امریکی نائب صدر نے کہا ٹرمپ واضح کرچکے ہیں کہ ایران کے ساتھ جوہری معاہدے کا معاملہ حل نہ ہوا تو امریکہ اس معاہدے سے دستبردار ہوجائے گا۔

مائیک پنس نے کہاکہ امریکہ ایران کو ایٹمی طاقت بننے سے روک کر اسرائیل اور مشرق وسطیٰ سے کیا وعدہ وفا کرے گا۔ دوسری جانب ۔ تقریر کے دوران اسرائیلی پارلیمان کے عرب ممبران نے ’یروشلم فلسطین کا دارالحکومت‘ کے بینرز کے ساتھ احتجاج کیا جس کے باعث امریکی نائب صدر کو تقریر روکنی پڑی۔احتجاج پر رکن اسمبلی ایمن عودہ کو گرفتار کر لیا گیا۔ اس احتجاج کے جواب میں مائیک پینس نے مسکراتے ہوئے کہا کہ ’یہ بہت اچھی بات ہے کہ میں جمہوری نظام سے خطاب کر رہا ہوں۔

امریکی نائب صدر سے ملنے کے بجائے فلسطینی اتھارٹی کے صدر محمود عباس برسلز روانہ ہو گئے جہاں انھوں نے یورپی یونین سے استدعا کی کہ فلسطینی ریاست کو تسلیم کیا جائے۔امریکی نائب صدر نے تقریر میں کہا ’ہم فلسطینی قیادت سے استدعا کرتے ہیں کہ مذاکرات کی میز پر دوبارہ آئیں۔ امن صرف مذاکرات کے ذریعے حاصل کیا جا سکتا ہے۔