63

پفرمچھلی کا زہر نئی ادویہ سازی میں مددگار ہوسکتا ہے

لندن: سمندری کی گہرائی میں خود کو پھلانے والی پفرفش میں زہرپایا جاتا ہے جس کے متعلق انکشاف ہوا ہے کہ اس سے دردکش ادویہ کی نئی کھیپ تیار کی جاسکتی ہے۔

پفرمچھلی میں ٹیٹروڈوٹاکسن پایا جاتا ہے جو ایک طرح کا بہت تیز اعصابی (نیورو) زہر ہے۔ اسے طبی تحقیق میں استعمال کیا جاتا ہے لیکن اب معلوم ہوا کہ کہ یہی زہریلا مرکب درد دور کرنے والی نئی ادویہ سازی میں مددگار ہوسکتا ہے۔

سائنسدانوں کی تحقیق بتاتی ہے کہ ٹیٹروڈوٹاکسن یا ٹی ٹی ایکس پفرفش کے علاوہ سمندری گھونگوں میں بھی عام پایا جاتا ہے۔ یہ اعصابی نظام میں سوڈیئم آئن چینل کو روکتا ہے جو درد کے سگنل آگے بھیجتے ہیں اور چند ملی گرام مقدار سے اس کا شکار خواہ وہ مردہی کیوں نہ ہو منٹوں میں ہلاک ہوجاتا ہے لیکن دوسری جانب سوڈیئم آئن چینل درد شناخت کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں اور اسی وجہ سے موضوعِ تحقیق بھی ہیں۔

لیکن ٹی ٹی ایکس پر مزید تحقیق اور اس کی تالیف (سنتھے سز) کی ضرورت ہے جس سے آج نہیں تو کل بہترین درد کش دوائیں بنائی جاسکیں گی۔ اس کے لیے سائنسدانوں نے 22 مرحلوں پر مشتمل ایک طریقہ بنایا ہے جس سے ٹٰی ٹی ایکس تجربہ گاہ  میں بنانے کی راہ ہموار ہوئی ہے۔