پروجیکٹ اسکائی وے نامی اس منصوبے میں زمین پر سنسر لگائے جائیں گے جو ان سے جڑے ڈرونز کی رہنمائی کریں گے تاکہ ڈرونز بحفاظت ان ’گزرگاہوں‘ سے اپنی منزل تک پہنچ سکیں۔
یہ نیٹ ورک جن شہروں کی فضائی حدود کو جوڑے گا ان میں رِیڈنگ، آکسفورڈ، مِلٹن کینز، کیمبرج، کووینٹری اور رگبی شامل ہیں۔ ڈرون سُپر ہائی وے کے متعلق منصوبہ ایلٹیٹیوڈ اینجل کی رہنمائی میں کام کرنے والے ایک کنزورشیم نے پیش کیا تھا۔
گروپ پُرامید ہے کہ یہ سُپر ہائی وے بغیر انسان کے چلنےوالی فضائی سواریوں کی صلاحیتوں کےلیے بڑے پیمانے پر راہیں کھولے گا۔فی الحال یہ بات واضح نہیں کہ اس نیٹ ورک پر کتنا خرچہ آئے گا لیکن ٹیم اس منصوبے کو جون 2024 تک مکمل کرنے کا ارادہ رکھتی ہے۔
موجودہ وقت میں ڈرونز سوائے کچھ صورتوں کے انسانی پائلٹس کے بغیر نہیں اڑ سکتے۔ اسکائی وے کمپنی کا مقصد ہے کہ ڈرون سازاپنے بغیر پائلٹ والے ڈرونز کی رہنمائی اور مواصلات کے نظام کو ورچوئل سُپر ہائی وے سے جوڑ سکیں۔
ایک بار جُڑ جانےکے بعد سسٹم صرف ایک سافٹ ویئر کا استعمال کرتے ہوئے ڈرون کی رہنمائی سنبھال لے گااور اس کو راہ گزر سے بحفاظت منزل تک پہنچا دے گا۔ایسا اس لیے ممکن ہے کہ زمین پر لگے طاقتور سینسر ڈرون کو رہنمائی فراہم کرتے ہیں اور ڈرون کو چلانے کے لیے پائلٹ کی صورت میں اضافی وزن کی ضرورت نہیں ہوتی۔