76

وٹامن کی گولیاں پیسے کا زیاں ہیں، امریکی ماہرین

الینوائے: سائنس دانوں اور غذائی ماہرین نے ایک آواز میں کہا ہے کہ ’وٹامن سپلیمنٹ کا مجموعہ‘ آپ کو تندرست نہیں رکھ سکتا بلکہ رقم کا زیاں ہے جبکہ ورزش اور غذا سے ہی صحت و تندرستی ممکن ہے۔

سائنس دانوں کے مطابق اس بات کے واضح ثبوت نہیں ملے کہ ملٹی وٹامن اور مائیکرو نیوٹرینٹ سپلیمنٹ کے امراضِ قلب اور کینسر کو ٹال سکتے ہیں۔ سائنسدانوں نے اس پر ایک اداریہ لکھا ہے اور کہا ہے کہ ایک وٹامن، دو یا پھر بہت سارے وٹامن کے مجموعوں کے ان دو امراض میں کمی یا بچاؤ کے ’واضح ثبوت‘ نہیں ملے البتہ حاملہ خواتین کو ہی کچھ فائدہ ہوسکتا ہے۔

ماہرین نے کہا ہے کہ ادویہ ساز کمپنیاں لوگوں کو اس جانب لبھاتی ہیں جس کے تحت صرف 2021ء میں امریکیوں نے 50 ارب ڈالر کے وٹامن خریدے۔ لوگ وٹامن کو جادوئی گولیاں سمجھتے ہیں جو کہ درست نہیں۔ نارتھ ویسٹرن یونیورسٹی کے شعبہ ادویہ سے وابستہ ڈاکٹر جیفرے لنڈر کہتے ہیں کہ ورزش اور محتاظ غذا کے زیادہ بہتر اثرات ہوتے ہیں۔

اس ضمن میں سائنسدانوں کی ٹیم نے کل 54 تحقیقات اور مطالعوں پر غور کیا ہے جو برس ہا برس جاری رہیں اور ان پر خاصی رقم بھی صرف کی گئی تھی۔ سائنسدانوں نے واضح کیا کہ ہم وٹامن سپلیمںٹ سے منع نہیں کررہے بلکہ یہ کہہ رہے ہیں کہ ان سے زیادہ امیدیں نہ لگائی جائیں۔

کینسر بڑھانے والے سپلیمنٹ!

ماہرین نے کہا ہے کہ بعض سپلیمںٹ کینسر کے خطرے کو بڑھا سکتے ہیں۔ بی ٹا کیروٹین والی گولیاں ممکنہ طور پر پھیپھڑے کے سرطان کی وجہ بن سکتی ہیں جبکہ وٹامن ای کے امراضِ قلب سے بچاؤ یا سرطان سے بچانے میں کوئی خاص کردار سامنے نہیں آسکا ہے۔

پھل اور سبزیاں انتہائی مفید

ماہرین نے کہا ہے کہ پھل اور سبزیاں کھانا انسانوں کے لیے انتہائی مفید ہے اور وہ کینسر اور امراضِ قلب کے خطرات کم کرسکتی ہیں۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ دواؤں کے مقابلے میں پھلوں اور سبزیوں میں وٹامن، مفید اجزا، فائبر اور دیگر فائٹوکیمیکلز ہوتے ہیں جو ملکر صحت کو بہتر رکھتےہیں۔ اس کے مقابلے میں الگ تھلگ وٹامن اپنی تاثیر کھودیتا ہے۔

تاہم حاملہ خواتین میں فولک ایسڈ کے زبردست فوائد ہوتےہیں جنہیں لازمی قرار دینے پر زور دیا گیا ہے۔ فولک ایسڈ بچے کی تندرست نشوونما میں اہم کردار کرتا ہے۔

ورزش اور مناسب غذائیں

رپورٹ کی شریک مصنفہ ڈاکٹر جینی جیا کہتی ہیں کہ طرزِ زندگی بدل کر امراض سے بچا جاسکتا ہے۔ انہوں نے سادہ اور مناسب صحت بخش غذا پر زور دیا کیونکہ امریکی صنعتی غذاؤں کی ترجیح میں صحت کا عنصر شامل نہیں۔ اس کے علاوہ انہوں نے ورزش پر بھی زور دیا جسے انہوں نے جادوئی نسخہ قرار دیا۔