حکومت پاکستان نے کورونا وائرس کے حوالے سے باضابطہ سرکاری ویب سائٹ لانچ کردی۔
اسلام آباد میں وزیراعظم عمران خان کی معاون خصوصی برائے اطلاعات فردوس عاشق اعوان، معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا اور پاک فوج کے ترجمان میجر جنرل بابر افتخار نے مشترکہ پریس کانفرنس کی۔
اس موقع پر ڈاکٹر ظفر مرزا نے بتایا کہ عوام کو کورونا وائرس کے حوالے سے تازہ ترین اور مصدقہ اطلاعات پہنچانے کیلئے حکومت پاکستان نے سرکاری ویب سائٹ تیار کرلی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ http://covid.gov.pk پر عوام پورے پاکستان میں کورونا وائرس کی موجودہ صورتحال کے ساتھ ساتھ حفاظتی اقدامات اور ہنگامی حالات سے نمٹنے کے حوالے سے معلومات بھی حاصل کرسکیں گی۔
وفاقی اور صوبائی حکومت ذمہ داریاں پوری کررہی ہیں، فردوس عاشق اعوان
ہمیں کسی قسم کی غذائی قلت کا سامنا نہیں ہے، کھانےکی اشیاء وافر مقدار میں موجود ہیں۔ فردوس عاشق — فوٹو: فائل
فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ کورونا وائرس سے نمٹنےکیلئے حکومت اور اسٹیک ہولڈرز متحرک ہیں، قرنطینہ میں موجود زائرین سے وزیراعظم نےمسائل سنے، وفاقی اور صوبائی حکومت اپنی ذمےداریاں پوری کررہی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں بحیثیت قوم اس کا مقابلہ کرنا ہے، کورونا وائرس کی وجہ سے دنیا بھر میں معیشت کو دھچکا لگا ہے، پاکستان میں بھی اس کےاثرات ہیں، ڈیلی ویجر عوام کی جان و مال اور صحت کی حفاظت حکومت کی ذمہ داری ہے۔
فردوس عاشق نے عوام سے اپیل کی کہ وہ میل جول کم کریں، پُرہجوم محفلوں میں جانے سے اجتناب کریں، بدقسمتی سےکچھ مٹھی بھر عناصر مصنوعی بحران اور ناجائز منافع خوری کررہے ہیں، مصنوعی بحران اور ناجائز منافع خوروں کیخلاف وزیراعظم نےصوبائی حکومتوں کو ہدایات دے دی ہیں۔
معاون خصوصی اطلاعات نے کہا کہ ہمیں کسی قسم کی غذائی قلت کا سامنا نہیں ہے، کھانےکی اشیاء وافر مقدار میں موجود ہیں، مصنوعی بحران اور ناجائز منافع خوروں کیخلاف وزیراعظم نےصوبائی حکومتوں کو ہدایات دے دی ہیں۔
چین سے صحت کے شعبے میں تعاون کیلئے بات ہوئی ہے، ظفر مرزا
ہم کورونا وائرس کے مصدقہ کیسز کے نمبرز ہی شیئر کریں گے، اب سرکاری ویب سائٹ بن گئی ہے ، جس سے صورتحال کاجائزہ لیا جاسکتاہے، ظفر مرزا — فوٹو: فائل
اس موقع پر وزیراعظم عمران خان کے معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا نے کہا کہ پوری قوم متحد ہوتی ہوئی نظر آرہی ہے، صحت کےشعبےمیں تعاون کیلئے چین سے بات چیت ہوئی ہے، چین نےکورونا وائرس کی وبا کو مزید پھیلنے سےروکا، آئندہ چند روز میں چینی ماہرین کےساتھ وڈیو کانفرنسنگ شروع کررہےہیں۔
انہوں نے کہا کہ 176ممالک میں کورونا وائرس کے مریض رپورٹ ہوچکےہیں، جو تشویشناک ہے، پاکستان میں اس وقت 326کورونا وائرس کے کیسز ہیں، ہم کورونا وائرس کے مصدقہ کیسز کے نمبرز ہی شیئر کریں گے، اب سرکاری ویب سائٹ بن گئی ہے ، جس سے صورتحال کاجائزہ لیا جاسکتاہے۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں سماجی میل جول میں کمی اور فاصلے کی ضرورت ہے، 326 میں سے زیادہ تر افراد بیرون ملک سے وائرس کےباعث متاثر ہوئے، مقامی سطح پر رابطے سے کورونا وائرس کے کیسز بہت کم ہیں۔
ظفر مرزا نے کہا کہ اسپتالوں میں بلا ضرورت نہ جائیں، اگرجاناپڑجائے تو زیادہ لوگوں کو ساتھ لےکرنہ جائیں، جو مریض اسپتال میں داخل ہیں ان کی تیمارداری کیلئے مقررہ اوقات میں صرف ایک شخص کواجازت ہوگی۔
مسلح افواج کی میڈیکل فیسیلٹیز کو ایمرجنسی کی صورت میں استعمال کیاجاسکے گا، ڈی جی آئی ایس پی آر
فیس ماسک اور سینیٹائزر بنانے کیلئے پاک فوج کے سائنسدان معاونت کررہے ہیں، ڈی جی آئی ایس پی آر— فوٹو: فائل
پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ڈائریکٹر جنرل انٹر سروسز پبلک ریلیشنز میجر جنرل بابر افتکار نے کہا کہ جہاں جہاں ضرورت ہے وہاں قرنطینہ کیلئے مدد کی جارہی ہے۔
ڈی جی آئی ایس پی آر نے مزید کہا کہ وبا سے نمٹنے کیلئے میڈیکل پلان آف ایکشن تیارکرلیا گیا ہے، مسلح افواج کی میڈیکل فیسیلٹیز کو ایمرجنسی کی صورت میں استعمال کیاجاسکے گا، پاکستان رینجرز سول اداروں کی معاونت کررہی ہے۔
ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ فیس ماسک اور سینیٹائزر بنانے کیلئے پاک فوج کے سائنسدان معاونت کررہے ہیں، ہم کرائسز اور رسک منیجمنٹ اسٹریٹجی بناچکے ہیں، کمیونیکیشن اسٹریٹجی میں سب سے اہم عوام سے رابطہ ہے۔
انہوں نے بتایا کہ موبائل کمپنیز کے ساتھ مل کر پبلک سروس میسیجز بھیجے جارہے ہیں، نیشنل کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹر قائم کیا گیا ہے ، ملک کے طول و عرض سے ڈیٹا کلیکشن کی مشکلات کو جلد دور کرلیا جائے گا۔
میجر جنرل بابر افتخار نے کہا کہ موجودہ صورتحال میں علماء ،دانشور اور ہر شخص آگے بڑھے اور اپنا کردار ادا کرے، عوام کا اعتماد افواج پاکستان کا اثاثہ ہے، ہمیں احتیاط سے اس کا مقابلہ کرنا ہے، صبر آزما مرحلہ ہے اور مل کر ہی اس کا مقابلہ کرسکتے ہیں۔