68

شوبزانڈسٹری کے لوگ مجھ سے نفرت کرتے ہیں، فہد مصطفیٰ

کراچی۔ پاکستانی سلمان خان کہے جانے والے باصلاحیت اداکارفہد مصطفیٰ کا کہنا ہے کہ میں اپنی قابلیت کی وجہ سے یہاں موجود ہوں اور اگرمیں باصلاحیت نہیں ہوتا تو کب کا گھر بیٹھ چکا ہوتا۔اداکاری کی بات کی جائے یا میزبانی کی، فلموں کی بات کی جائے یا ڈراموں کی فہد مصطفیٰ نے ہرشعبے میں قسمت آزمائی کی ہے اورخوب کامیاب رہے ہیں۔ پے درپے ہٹ فلمیں دینے والے فہد مصطفیٰ گزشتہ سات برسوں سے ’’جیتو پاکستان‘‘ نامی گیم شو کی میزبانی نہایت کامیابی سے کررہے ہیں۔

حال ہی میں انہوں نے پاکستان کے سابق فاسٹ بولر شعیب اختر کے یوٹیوب چینل پرنہایت ہی مزیدارانٹرویو دیا اوردل کھول کراپنی باتیں شعیب اختر اوراپنے چاہنے والوں کے ساتھ شیئر کیں۔ شعیب اختر نے فہد مصطفیٰ سے ان کی پہلی تنخواہ کے بارے میں پوچھا کہ کتنی ملی تھی اورکیا کیا تھا جس کے جواب میں فہد نے کہا کہ انہوں نے اپنے پہلے ڈرامے میں ہمایوں سعید کے بیٹے کا کردار ادا کیا تھا۔

یہ سن کر شعیب اختر ہنس پڑے اور کہا وہ آج بھی تمہارا باپ ہے جس پرفہد مصطفیٰ نے ہنستے ہوئے کہا نہیں وہ میرا بہت اچھا دوست ہے۔ مجھے اس ڈرامے میں کام کرنے کے 3000 روپے ملے تھے اوران پیسوں سے سم کارڈ خرید کررکھ لیا تھا کیونکہ فون خریدنے کے پیسے نہیں تھے۔ اس زمانے میں سم کارڈ بہت مہنگا ہوا کرتا تھا۔

فہد مصطفیٰ نے بتایا کہ میرے اندرکا اداکار سب سے پہلے بہروز سبزواری نے پہچانا۔ انہوں نے کہا تھا کہ فہد تم ایک دن اداکاری کروگے، تاہم میں نے ان کی بات کو ابتدا میں زیادہ سنجیدگی سے نہیں لیا تھا۔

فہد مصطفیٰ نے انکشاف کرتے ہوئے کہا کہ آج سے سات سال قبل میں اتنا دلبرداشتہ ہوگیا تھا کہ میں نے اداکاری چھوڑدی تھی کیونکہ یہاں کے تمام اداکاربالی ووڈ جارہے تھے۔ فہد مصطفیٰ نے نہایت افسوسناک لہجے میں کہا کہ ہماری پاکستانی عوام یہ سوچتی ہے کہ اگرپاکستانی اداکاربھارت نہیں گئے تو شاید انہیں اداکاری آتی ہی نہیں کیونکہ انہیں بلایا ہی نہیں گیا۔