بارسلونا: اسپین کے سائنسدانوں نے ایک ایسی انوکھی ٹی شرٹ تیار کی ہے جو ماحول اور اپنے پہننے والے کی جسمانی گرمی میں فرق کو استعمال کرتے ہوئے بجلی بناسکتی ہے۔ اس سے بھی بڑھ کر دلچسپی کی بات یہ ہے کہ اس کی تیاری میں ٹماٹر کا چھلکا استعمال کیا گیا ہے۔
اگرچہ اس ٹی شرٹ سے بجلی بنانے کا اصول بہت پرانا ہے جسے ’’تھرمو الیکٹرک ایفیکٹ‘‘ کہا جاتا ہے، لیکن اب تک یہ اصول سخت دھاتوں ہی میں استعمال کیا گیا تھا۔ اس لحاظ سے یہ پہلا موقع ہے کہ جب نرم اور لچک دار کپڑے کو اسی اصول سے فائدہ اٹھاتے ہوئے بجلی پیدا کرنے کے قابل بنایا گیا ہے۔
یونیورسٹی آف مالگا، اسپین میں فیکلٹی آف سائنس کے سائنسدانوں نے اطالوی ماہرین کے تعاون و اشتراک سے اس ٹی شرٹ کا پروٹوٹائپ تیار کرلیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ بجلی بنانے کی غیرمعمولی صلاحیت کے باوجود، یہ ٹی شرٹ بہت کم خرچ ہے جبکہ اس میں جس قسم کے ریشے استعمال کیے گئے ہیں، وہ بھی بے ضرر ہیں۔
درجہ حرارت کے فرق سے بجلی بنانے والے اس کپڑے کی ٹیکنالوجی کو انہوں نے ’’ای ٹیکسٹائل‘‘ کا نام دیا ہے جس کا فارمولا نہایت آسان ہے: ٹماٹر کے چھلکے سے حاصل شدہ، پانی اور ایتھانول کو کاربن نینو ذرّات (نینو پارٹیکلز) میں ملا کر ایک محلول تیار کیا جاتا ہے۔ گرم کرنے پر یہ محلول بڑی آسانی سے سوتی کپڑے (کاٹن) میں جذب ہو کر اسی کپڑے کا حصہ بن جاتا ہے؛ اور ساتھ ہی ساتھ اسے اس قابل بھی بنا دیتا ہے کہ وہ اندرونی اور بیرونی درجہ حرارت کا فرق استعمال کرتے ہوئے بجلی بنا سکے۔
جب کوئی شخص اسے پہنچ کر چلتا یا دوڑتا ہے، تو ارد گرد کے مقابلے میں اس کا جسمانی درجہ حرارت بڑھ جاتا ہے جسے استعمال کرتے ہوئے یہ ٹی شرٹ بجلی بنانے لگتی ہے جس سے ٹارچ جلانے سے لے کر موبائل چارج کرنے تک کا کام لیا جاسکے گا۔ البتہ، یہ مقصد پورا کرنے کےلیے موجودہ موبائل فونز میں کچھ تبدیلیاں ضرور کرنا پڑیں گی۔