70

انوملک ایک بار پھر انڈین آئیڈل سے باہر

ممبئی: نامور بھارتی موسیقار انو ملک ایک بار پھر جنسی ہراسانی معاملے میں رئیلیٹی شو انڈین آئیڈل سے باہر ہوگئے۔

گزشتہ برس ’’می ٹو‘‘ مہم کے تحت جہاں بالی ووڈ کے بڑے بڑے نام سامنے آئے تھے وہیں موسیقار اور رئیلیٹی شو انڈین آئیڈل کے جج انوملک بھی ’’می ٹو‘‘ مہم کی زد میں آئے تھے اور ان پر ایک نہیں بلکہ کئی خواتین نے جنسی ہراسانی کا الزام لگایا تھا جس کے بعد انہیں گزشتہ برس انڈین آئیڈل سے باہر کردیا گیا تھا۔

تاہم شو کی ریٹنگ اور ’’می ٹو‘‘ مہم کمزور پڑنے کے باعث انو ملک کو ایک بار پھر شو میں بطور جج ذمہ داریاں سونپی گئیں اور وہ انڈین آئیڈل کے حالیہ سیزن میں ایک بار پھر بطور جج فرائض انجام دے رہے تھے۔ لیکن انوملک پر جنسی ہراسانی کا الزام لگانے والی گلوکارہ سونا موہاپاترا نے انہیں شو سے نکالنے اور سونی ٹی وی انتظامیہ کے خلاف مہم کا اعلان کیا اور سوشل میڈیا پر ایک بیان شائع کیا۔

اس بیان میں انہوں نے حیرانی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ سونی ٹی وی کس طرح ایسے شخص کو ایک بار پھر جج کی کرسی پر بٹھا سکتا ہے جس پر جنسی ہراسانی کے سنگین الزامات ہوں۔ اس کے علاوہ نیشنل کمیشن آف ویمن نے بھی سونی ٹی وی کو نوٹس جاری کیا۔

گزشتہ روز سونی ٹی وی انتظامیہ نے انوملک کو شو سے نکالے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ انوملک انڈین آئیڈل میں اپنی ذمہ داریوں سے سبکدوش ہورہے ہیں۔ واضح رہے کہ انوملک پر گلوکارہ شوئیتا پنڈت اورسونا موہا پاترا سمیت انڈین آئیڈل سے منسلک دیگر خواتین نے جنسی ہراسانی کے الزامات لگائے تھے۔