لندن: دنیا میں ذیابیطس کا مرض عام ہوچکا ہے اور بالخصوص خواتین میں یہ کئی امراض کا پیش خیمہ بھی ہوسکتا ہے جن میں امراضِ قلب، بلڈ پریشر اور فالج وغیرہ شامل ہیں۔ اسی لیے غذا کا خیال رکھتے ہوئے درمیانی اور عمررسیدہ ذیابیطس کی مریضاؤں میں خوراک اہم کردار ادا کرسکتی ہے۔
ٹائپ ٹو ذیابیطس پورے بدن پر منفی اثر ڈالتے ہوئے مزید امراض کی راہ ہموار کرتی ہے لیکن ایک طرح کی ڈیش ڈائٹ سے مزید امراض کا خطرہ کم ہوجاتا ہے۔ ڈی اے ایس ایچ یا ڈیش ڈائٹ کا مطلب ہے غذا کے ذریعے ہائی بلڈ پریشر میں کمی اور اس میں پہلے نمک کو کم کرتے ہوئے غیر چکنائی والی ڈیری مصنوعات، مکمل اناج، پھل اور سبزیاں، مچھلی یا مرغی، پھلیاں اور گریاں یعنی بادام اور پستے وغیرہ کا استعمال کیا جاتا ہے۔