واشنگٹن: بھارت ملزمان کو فوری طور پر شناخت کرنے کے لیے چہرے پہچاننے والا دنیا کا سب سے بڑا نظام بنانے کی کوشش کررہا ہے۔
اس حوالے سے بین الاقوامی میڈیا کے لیے جاری کیے گئے اعلامیے میں بتایا گیا کہ خودکار طریقے سے چہرے شناخت کرنے والے مجوزہ نظام کا مقصد معلومات اکٹھی کرنے کو جدید شکل دینا، مجرمانہ شناخت، تصدیق اور اس کو ملک بھر میں پھیلانا ہے۔
اس سلسلے میں بھارت نے دنیا بھر کی انفارمیشن ٹیکنالوجی (آئی ٹی) کمپنیوں کو اپنی تجاویز نیشنل کرائم ریکارڈ بیورو نئی دہلی کو ارسال کرنے کی ہدایت کی ہے۔ بھارت کو امید ہے کہ اس منصوبے سے 29 ریاستوں اور 7 وفاقی اکائیوں کے قانون نافذ کرنے والے اداروں کی رسائی ایک مرکزی ڈیٹا بیس تک ہوجائے گی۔
بھارتی محکمے کی جانب سے شائع کردہ 172 صفحات پر مشتمل تفصیلی دستاویز میں بتایا گیا کہ مذکورہ نظام، مجرمان کی دوران حراست لی گئی تصاویر، پاسپورٹ تصاویر اور متعدد سرکاری اداروں کی جمع کردہ تصاویر کا بھارت میں تیزی سے بڑھتے ہوئے کلوز سرکٹ کیمروں (سی سی ٹی وی) کے نظام سے حاصل کردہ فوٹیج سے موازنہ کرے گا۔
دستاویز میں مزید کہا گیا کہ چہروں کی شناخت کا نیا پلٹ فارم مجرموں کی شناخت، لاپتہ افراد اور لاشوں کی شناخت کے نتائج کو بہتر بنانے میں انتہائی اہم کردار ادا کرے گا۔
بھارتی حکام کے مطابق یہ نظام ’مجرمان کے ساتھیوں کی نشاندہی‘ میں پولیس فورسز کی مدد کرے گا اور جرائم کی روک تھام میں موثر ثابت ہوگا۔ سال 2018 میں کیے گئے ایک سروے کے مطابق بھارت میں بالخصوص شہری علاقوں میں جرائم کی شرح خاصی بلند ہے۔
اسی طرح 2016 کی رپورٹ کے مطابق دہلی میں ایسے جرائم کی شرح ایک لاکھ افراد میں 974.9 فیصد تھی جس میں وارنٹ کے بغیر گرفتاری کی اجازت ہوتی ہے جبکہ جرائم کے واقعات کی سب سے زیادہ تعداد اتر پردیش میں پائی گئی۔
2016 کی رپورٹ کے مطابق اتر پردیش کے 19 بڑے شہروں میں ایک لاکھ افراد میں 709.1 کی فیصد سے جرائم رونما ہوئے جبکہ قومی اوسط 379.3 فیصد تھی۔