100

سافٹ ڈرنکس کا استعمال قبل از وقت موت کی وجہ قرار

بہت سے لوگ کولڈ ڈرنک کے استعمال کی جگہ ڈائٹ کولڈ ڈرنکس کا ستعمال کرتے ہیں اور وہ سمجھتے ہیں کہ ڈائٹ ڈرنکس میں چینی کی مقدار نہ ہونے کے برابر ہوتی ہے۔  یہی وجہ ہے کہ یہ لوگ ڈائٹ ڈرنکس کا استعمال ایک گلاس سے زیادہ کر لیتے ہیں اور سمجھتے ہیں کے اس سے  انہیں کوئی نقصان نہیں ہو گا۔

حال ہی میں ایک تحقیق کی گئی جس کا یہ نتیجہ سامنے آیا ہے کہ وہ لوگ جو دن میں 2 گلاس ’ڈائٹ ڈرنکس‘ استعمال کرتے ہیں ان لوگوں میں قبل از موت کے امکانات بڑھ جاتے ہیں۔

اس تحقیق میں 450,000 سے زائد لوگوں کا مطالعہ کیا گیا جن کا تعلق یورپ کے 10 ممالک سے تھا، تحقیق سے یہ نتیجہ حاصل ہوا ہے کہ اگلی دو دہائیوں میں ڈائٹ ڈرنکس کا روزانہ استعمال کرنے والے افراد میں قبل از موت کے 26 فیصد سے زائد امکانات ہوں گے۔

محققین کا مزید کہنا تھا کہ سافٹ ڈرنکس کا استعمال مہلک بیماریوں کو جنم دیتا ہےجن میں دورانِ خون اور نظام ہاضمہ کے حوالے سے بیماریاں شامل ہیں۔ دو یا دو سے زیادہ گلاس سافٹ ڈرنکس پینے والے افراد میں دل کا دورہ پڑنے، فالج اور شریانوں کی دیگر مہلک بیماریوں کے 52 سے زائد فیصد امکانات ہوتے ہیں۔

اس تحقیق کے شریک مصنف ڈاکٹر نیل مرفی کا کہنا ہے کہ تحقیق کے نتیجے سے یہ بات ظاہر ہوتی ہے کہ ہمیں لوگوں کی صحت کو مدنظر رکھتے ہوئے انہیں سافٹ ڈرنکس کا استعال کم کرنے کی ہدایت دینی ہو گی۔ ڈاکٹر نیل مرفی نے مزید بتایا کہ سافٹ ڈرنکس دل کی بیماری، ٹیومر اور ذیابیطس ٹائپ ٹو کا باعث بنتی ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ2010 میں سافٹ ڈرنکس کے باعث مرنے والوں کی تعداد تقریباً 184,000  تھی۔ فرانس کے انٹرنیشنل ایجنسی فار ریسرچ آن کینسر کے ڈاکٹر نیل مرفی نے لوگوں کو ہدایت کی ہے کہ بجائے کولڈ ڈرنک پینے کے زیادہ سے زیادہ پانی کا استعمال کرنا چاہیے۔

محققین کا کہنا ہے کہ ڈائٹ کولڈ ڈرنکس یا سافٹ ڈرنکس دونوں کا استعمال دل اور بلڈ پریشر جیسی بیماریوں کا باعث بنتی ہیں اور یہ وہ بیماریاں ہیں جس سے دنیا بھر میں اموات کی شرح سب سے زیادہ ہے۔