نیوزی لینڈ: بعض سبزیوں اور پھلوں کو کچا کھانے سے مزید کئی فوائد حاصل ہوسکتے ہیں۔ اس ضمن میں تازہ خبر یہ ہے کہ اسے معمول بنانے سے ڈپریشن دور ہوتا ہے اور موڈ بہتر ہوتا ہے۔
ماہرینِ نفسیات کے مطابق، دوستوں میں وقت گزارنے، ورزش اور چہل قدمی کرنے سے بھی ذہنی تناؤ دور ہوتا ہے لیکن اب نیوزی لینڈ میں یونیورسٹی آف اوٹاگو کے ماہرین نے کہا ہے کہ پالک، گاجر، مولی، سیب، سلاد، گوبھی اور ناشپاتی وغیرہ کچی کھانے سے دماغی صحت بہتر رہتی ہے کیونکہ پکانے یا انہیں مربّے وغیرہ میں محفوظ کرنے کے صنعتی عمل (پروسیسنگ) میں ان کی افادیت کم ہوجاتی ہے۔
اس ضمن میں سائنسدانوں نے امریکا اور نیوزی لینڈ میں 400 بالغ افراد کا سروے کیا، جس کے مثبت نتائج سامنے آئے۔
لیکن اس سروے سے ایک بات یہ بھی معلوم ہوئی کہ اگر دن میں وقفے وقفے سے پانچ مرتبہ کچے پھل اور سبزیاں کھائے جائیں تو اس سے دماغی امراض لاحق ہونے کا خدشہ بھی کم ہوجاتا ہے، مزاج بہتر ہوتا ہے اور ڈپریشن میں کمی واقع ہوتی ہے۔ اس رپورٹ پر تحقیق کرنے والی ماہر اور مقالے کی مرکزی مصنفہ ٹیملن کونر کہتی ہیں کہ کچی سبزیوں اور پھلوں میں ایسے اجزا معیار اور مقدار میں زیادہ ہوتے ہیں جو نفسیاتی عوارض کو بھی بڑھنے نہیں دیتے۔ اس کے علاوہ وٹامن بی اور سی کی مقداربھی دماغ کےلیے مفید ثابت ہوتی ہے۔
ماہرین کا مشورہ ہے کہ تمام بیریاں، سلاد کے پتے، ٹماٹر، گریپ فروٹ، کھیرا، کیوی اور دیگر پھلوں اور سبزیوں سے دماغی صحت بہت اچھی رہتی ہے۔