61

عمررسیدگی کے کئی امراض کا علاج ممکن

 لندن: بڑھاپا کئی بیماریوں کا پیش خیمہ ہوتا ہے اور اس عمر میں کان کی لو پر ہلکی بجلی پہنچا کر عمررسیدگی سے وابستہ کئی امراض کا علاج کیا جاسکتا ہے یا کئی بیماریوں کو روکا جاسکتا ہے۔

برطانوی ماہرین نے کہا ہے کہ کان پر ایک خاص رگ ہوتی ہے جسے ویگس نرو کہا جاتا ہے۔ یہ رگ جسم کی طویل ترین رگ بھی ہے جو دل، آنتوں اور جسم کے مختلف حصوں تک جاتی ہے۔ اس کے علاوہ اس کی کارکردگی اعصابی نظام پر بھی اثر انداز ہوتی ہے جسے پیرا سمپیتھے ٹک نروس سسٹم بھی کہا جاتا ہے۔

واضح رہے کہ پیراسمپیتھے ٹک اور سمپیتھے ٹک نروس سسٹم دونوں مل کر خودکار اعصابی نظام کی تشکیل کرتے ہیں جو سانس لینے اور دل کی دھڑکن جیسے عمل کو خودبخود ممکن بناتے ہیں۔ اگرچہ یہ رگ گردن کی بائیں جانب ہوتی ہے اور اس کے لیے ایک آپریشن کی ضرورت پیش آتی ہے جس کے بعد بجلی کی جھٹکے دینے والا ایک نظام نصب کیا جاتا ہے۔

تاہم یونیورسٹی آف لیڈز اور گلاسگو یونیورسٹی کے ماہرین نے کہا ہے کہ اس رگ کا ایک اہم گوشہ کان کے پاس موجود ہوتا ہے اور بیرونی جانب محسوس ہوتا ہے۔ اس پر ہلکی بجلی دے کر آٹونومک یا خوداختیار نروس سسٹم کو بہتر بنایا جاسکتا ہے۔ اس نروس سسٹم کو بہتر کرکےصحت کو بہتر رکھا جاسکتا ہے اور بڑھاپے کے امراض کو ٹالا جاسکتا ہے۔ ان امراض میں امراضِ قلب، بلڈ پریشر اور دیگر بیماریاں شامل ہیں۔

اس تجربے کے لیے 55 سال سے زائد عمر کئی افراد کے اعصاب پر ہلکی بجلی دی گئی۔ شرکا کو ذیابیطس، بلڈ پریشر، مرگی اور امراضِ قلب کی کوئی شکایت نہیں تھی۔ پہلے مرحلے میں 14 افراد کو ویگس اعصاب پر بجلی دی گئی۔

دوسرے مطالعے میں 51 افراد کو ایک ایک مرتبہ بجلی کے ہلکے جھٹکے دیئے گئے۔ 29 افراد کو دو ہفتے تک روزانہ اعصابی بجلی کے جھماکے دیئے گئے۔ صرف دو ہفتوں بعد ان کے خود کار اعصابی نظام میں بہتری پیدا ہوئی اور سب نے نیند، موڈ اور ہاضمے میں بہتری کے علاوہ معیارِ زندگی بہتر ہونے کا قرار کیا۔

اس تجربے کو انجام دینے والے سائنسدانوں نے کہا کہ ہم اس تجربے سے جو فوائد سامنے آئے ہیں وہ بہت معمولی ہیں جبکہ یہ تکنیک کئی طرح سے انسانوں اور بالخصوص بزرگوں کی صحت پر انتہائی مفید اثرات مرتب کرسکتی ہے۔ اس سے بڑھاپے کے ساتھ ساتھ لاحق ہونے والے مرض کو بھی ٹالا جاسکتا ہے۔

ماہرین نے اسے ایئر ٹکلنگ تھراپی کا نام دیا ہے۔