66

موٹاپے کا باعث بننے والی عام عادت

آپ جسمانی طور پر متحرک ہیں اور بہت زیادہ کھانا بھی نہیں کھاتے، مگر پھر بھی موٹاپے کا شکار ہورہے ہیں؟

تو اس کی وجہ آپ کی جیب یا ہاتھ میں ہوسکتی ہے اور وہ ہے اسمارٹ فون۔یہ دعویٰ کولمبیا میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آیا۔

سائمن بولیور یونیورسٹی کی تحقیق میں بتایا گیا کہ اسمارٹ فونز پر بہت زیادہ وقت گزارنا موٹاپے کا خطرہ بڑھاتا ہے۔

اس تحقیق کے دوران کالج کے طالبعلموں کا جائزہ لینے پر دریافت کیا گیا کہ جو افراد دن بھر میں 5 گھنٹے یا اس سے زائد وقت موبائل فونز پر گزارتے ہیں، ان میں موٹاپے کا خطرہ دیگر کے مقابلے میں کافی زیادہ ہوتا ہے۔

تحقیق کے مطابق اس کی وجہ یہ ہے کہ موبائل فون پر زیادہ وقت گزارنے والے افراد میں میٹھے مشروبات اور فاسٹ فوڈ یا میٹھا کھانے کا امکان زیادہ ہوتا ہے جبکہ ورزش بھی کم کرتے ہیں۔

تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ رات کو بہت زیادہ اسمارٹ فونز کا استعمال میٹابولزم کو متاثر کرسکتا ہے، جس سے نیند کی کمی اور خود پر کنٹرول کم ہوتا ہے، یہ سب عناصر موٹاپے کی جانب ہی لے جاتے ہیں۔

تحقیق کے مطابق نتائج سے موٹاپے کی بنیادی وجوہات میں سے ایک کا علم ہوتا ہے جو کہ خون کی شریانوں سے جڑے امراض کا خطرہ بڑھاتا ہے۔

اس تحقیق کے دوران ایک ہزار لڑکوں اور لڑخیوں کے طرز زندگی کا جائزہ جون 2018 سے دسمبر 2018 تک لیا گیا اور یہ دیکھا گیا کہ وہ روزانہ کتنی دیر اسمارٹ فون کا استعمال کرتے ہیں۔

محققین نے دریافت کیا کہ جو طالبعلم اپنا زیادہ وقت فون استعمال کرتے ہوئے گزارتے ہیں، وہ زیادہ میٹھے مشروبات اور فاسٹ فوڈ کو جزوبدن بناتے ہیں جبکہ جسمانی سرگرمیوں میں بھی انہیں کوئی خاص دلچسپی نہیں ہوتی۔

تحقیق کے مطابق جو خواتین 5 گھنٹے سے زائد اسمارٹ فونز استعمال کرتے ہوئے گزارتی ہیں ان میں مردوں کے مقابلے میں جسمانی وزن دوگنا زیادہ بڑھنے کا امکان ہوتا ہے، مگر مردوں میں بھی یہ وقت موٹاپے کا شکار بنانے کے لیے کافی ہے۔

اس تحقیق کے نتائج امریکن کالج آف کارڈیالوجی لاطینی امریکا کانفرنس میں پیش کیے گئے۔

اس سے قبل رواں ماہ نیدرلینڈ اور فرانس کے طبی ماہرین کی مشترکہ تحقیق میں بھی یہی نتیجہ اخذ کیا گیا تھا۔

چوہوں پر کی جانے والی تحقیق میں بتایا گیا کہ ان ڈیوائسز سے خارج ہونے والی نیلی روشنی میں ایک گھنٹہ رہنا بھی چوہوں کی کھانے کی خواہش پر اثرانداز ہوتا اور اگلے دن ناقص غذا کے استعمال کا امکان بڑھ جاتا۔

ان جانوروں کے بلڈشوگر لیول اوپر کی جانب جاتے جس کے باعث جسم شکر کو پراسیس کرنے سے قاصر ہوجاتا جو کہ ذیابیطس سے قبل کی ایک انتباہی نشانی ہے۔