68

پاکستانی سفارتخانے نے افغانوں کیلئے ویزا کا اجرا محدود کردیا

افغانستان کے دارالحکومت کابل میں پاکستانی سفارتخانے نے افغان شہریوں کے لیے ویزا کا اجرا محدود کردیا۔

پاکستانی سفارتخانے کے ترجمان کے مطابق یہ اقدام سفارتخانے کے باہر نوسربازوں کے گروپ کی جانب سے ہراساں کرنے کے بعد لیا گیا کیونکہ یہ گروہ لوگوں سے پیسے لے کر سفارتخانے کے قونصلر سیکشن تک رسائی دیتا ہے۔

ترجمان کے مطابق نوسربازوں کے اس گروپ نے ہاتھوں میں ڈنڈے اٹھائے ہوتے ہیں اور انہیں افغان پولیس کی حمایت حاصل ہے اور وہ ان کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کرتی۔

اس بارے میں ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ سفارتخانہ اب صرف بزرگ شہریوں، خواتین، مریضوں اور کاروباری افراد کو ویزا جاری کرے گا۔

ترجمان نے مزید کہا کہ جب تک افغان حکام سفارتخانے کے باہر موجود نوسرباز گروہ کے خلاف کارروائی نہیں کرتے تب تک مکمل ویزہ سروس نہیں کھولی جائے گی۔

خیال رہے کہ اس سے قبل اگست 2018 میںافغانستان میں پاکستان سفارتخانے نے سیکیورٹی انتظامات پر مداخلت کے باعث جلال آباد کا قونصل خانہ عارضی طور پر بند کیا تھا۔

اُس وقت جاری بیان میں کہا گیا تھا کہ صوبہ ننگرہار کے گورنر حیات اللہ حیات کی جلال آباد کے قونصل خانے کے سیکیورٹی سمیت مختلف امور میں بے جا مداخلت افسوسناک اور 1963 کے ویانا کنونشن کی مکمل خلاف ورزی ہے۔

سفارتخانے نے گورنر کی بے جا مداخلت کو روکنے کے لیے افغان وزارت خارجہ سے رابطہ کیا تھا اور قونصل خانے کی سیکیورٹی بحال کرنے کا مطالبہ سامنے آیا تھا۔

ساتھ ہی پاکستان نے جلال آباد میں قونصلیٹ کو درپیش سیکیورٹی خدشات سے افغان حکام کو بھی آگاہ کیا تھا، تاہم بعد ازاں اکتوبر 2018 میں ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر محمد فیصل نے بتایا تھا کہ افغانستان کے شہر جلال آباد میں پاکستانی قونصل خانے نے دوبارہ کام شروع کردیا۔