77

معدے کی جلن دورکرنے میں دودھ مفید قرار ​​​​​​​

پینسلوانیہ: سینےاور معدے کی جلن کم کرنے کے لیے ایک گھریلو ٹوٹکا دودھ بھی ہے جس کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ یہ مرغن اور مصالحے دار غذاؤں کی سوزش کم کرتا ہے۔ لیکن اب ماہرین نے اس  کےسائنسی ثبوت پیش کردیئے ہیں۔

چکنائی والا یا چکنائی کے بغیر دودھ دونوں ہی مرچ مصالحوں کی شدت کم کرتے ہیں۔ اگرچہ میٹھے مشروب بھی اس جلن کو کم کرسکتے ہیں لیکن سافٹ ڈرنکس اس میں کوئی کردار ادا نہیں کرتیں۔

پینسلوانیہ اسٹیٹ یونیورسٹی نے اس ضمن میں ایک چھوٹا سا مطالعہ کیا ہے جس میں 72 افراد پر سات مختلف اقسام کے مشروبات آزمائے گئے تھے۔ اس تحقیق سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ چکنائی کے ساتھ اور چکنائی کے بغیر دودھ منہ اور معدے جلن دور کرنے میں سب سے بہترین ثابت ہوتے ہیں۔

مرچوں میں جلن پیدا کرنے والا ایک مرکب عام پایا جاتا ہے جسے کیپسیسن کہا جاتا ہے۔ یہ منہ اور معدے میں جلن پیدا کرتا ہے۔ دودھ میں موجود خاص پروٹین اس کی شدت اور جلن کو ماند کرتے ہیں۔

لیکن ماہرین نے کہا ہے کہ اس جلن کو بیئر اور شراب نوشی سے کم نہیں کیا جاسکتا اور اس سے جلن مزید بڑھ جاتی ہے۔ دوسری جانب سافٹ ڈرنک اور سوڈا بھی اس ضمن میں مفید نہیں ہوتے۔

ماہرین نے رضاکاروں کو پہلے کیپسیسن والا ایک مشروب دیا اور اس کے بعد شدت کم کرنے کے لیے پانی، کولا، چیری کے ذائقے والا کول ایڈ، کاربونیٹ پانی، بغیر الکحل والی بیئر، چکنائی والا اور اس کے بغیر دودھ پینے کو دیا۔

مرچ مصالحوں والی غذائیں کھانے کے بعد دودھ پینے سے منہ، سینے اور معدے کی جلن کم ہوجاتی ہے اور یہ عمل سالماتی سطح پر ہوتا ہے۔ تقریباً تمام اقسام کی مرچوں میں کیپسیسن پایا جاتا ہے اور دودھ اس کی شدت کم کرتا ہے۔