58

ڈرون گرانے کا واقعہ: ’ امریکا کا ایران پر سائبر حملہ‘

ڈونلڈ ٹرمپ نے امریکی سائبر کمانڈ کو خفیہ طور پر جوابی حملے کا حکم دیا تھا۔ 

امریکی میڈیا کی رپورٹس کے مطابق ایران کی جانب سے ڈرون مار گرانے کے واقعے کے بعد امریکا نے ایرانی میزائل کنٹرول سسٹم اور جاسوسی نیٹ ورک کے خلاف سائبر حملے کردیے۔

خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق واشنگٹن پوسٹ نے بتایا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایران پر نئی پابندیاں عائد کرنے کے بعد امریکی سائبر کمانڈ کو خفیہ طور پر جوابی حملے کا حکم دیا تھا۔

واشنگٹن پوسٹ کے مطابق حملے کے نتیجے میں راکٹ اور میزائل کو کنٹرول والے کمپیوٹر ناکارہ بنادیے جبکہ یاہو نیوز کا کہنا ہے کہ حملے میں خلیج عمان میں موجود بحری جہازوں کو پتہ لگانے والے کے ذمہ دار جاسوسی گروپ کو بھی نشانہ بنایا گیا۔

ایران کی فارس خبر ایجنسی نے بتایا کہ تہران ان رپورٹس پر جواب دے گا۔

اس میں مزید کہا گیا کہ یہ تاحال واضح نہیں ہے کہ حملے کے اثرات مرتب ہوئے یا نہیں اور کہا کہ ڈرون مار گرائے جانے کے واقعے کے بعد امریکی میڈیا کی رپورٹس رائے عامہ کو گمراہ کرنے اور وائٹ ہاؤس کی کھوئی ہوئی ساکھ بحال کرنے کا طریقہ ہیں۔

ٹرمپ نے گزشتہ روز کیمپ ڈیوڈ میں اپنے مشیروں کے ہمراہ گزارا ، انہوں نے صحافیوں کو بتایا تھا کہ اگر ایران جوہری ہتھیاروں سے دستبرداری پر آمادہ ہوجائے تو وہ تہران کا بہترین دوست بننے کے لیے تیار ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ’ جب وہ اس بات پر اتفاق کریں گے تو وہ ایک دولت مند ملک بنیں گے، وہ خوش ہوں گے اور میں ان کا بہترین دوست بنوں گا‘۔

دوسری جانب ایران نے جوہری ہتھیاروں کی دعووں کو مسترد کرتا ہے اور اس کا کہنا ہے کہ اس کا پروگرام شہری مقاصد کے لیے ہے۔

گزشتہ روز سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر کیے گئے ٹوئٹ میں ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ ’ ہم پیر( 24 جون ) سے ایران پر اہم اضافی پابندیاں عائد کررہے ہیں ‘۔

انہوں نے کہا کہ ’ میں اس دن کی راہ دیکھ رہا ہوں جب ایران سے پابندیاں ہٹائی جائیں اور وہ دوبارہ خوشحال قون بن جائے، ایسا جتنا جلدی ہو اتنا بہتر ہوگا‘۔

امریکی اسٹیٹ سیکریٹری مائیک پومپیو نے مزید کہا کہ ’ ایران جب تشدد کے خاتمے اور ہم سے سفارتی طور پر ملنے کی کوشش کرے گا تو وہ جانتا ہے کہ اسے ہم تک کیسے پہنچنا ہے‘۔

مائیک پومپیو نے کہا کہ اس وقت ایران کو سفارتی طور پر تنہا کرنے اور معاشی دباؤ کی مہم شدید ہوجائے گی۔