اس بات میں کوئی شک نہیں کہ گرم موسم کو برداشت کرنا کسی کے بس کی بات نہیں بلکہ اکثر راتوں کی نیند بھی آنکھوں سے روٹھ جاتی ہے۔
ہر وقت پسینے کا اخراج الگ پریشان کرتا ہے اور لوڈشیڈنگ اس مشکل کو مزید بڑھا دیتی ہے، ایسا محسوس ہوتا ہے کہ ائیرکنڈیشنر کے بغیر گزارا ممکن نہیں۔
مگر اچھی بات یہ ہے کہ چند سادہ ٹپس کو اپنا کر آپ کسی حد تک گرمی کی شدت کو خود سے دور رکھ سکتے ہیں۔
درج ذیل میں ایسے ہی نسخے دیئے جارہے ہیں جن کو آزمانا شرط ہے فائدے کے قائل آپ خود ہی ہوجائیں گے۔
چادریںفریز کریں
اپنے بستر کو چادروں اور تکیوں کے غلاف سے ٹھنڈا کریں، انہیں پلاسٹک بیگز میں رکھ کر فریزر میں کچھ گھنٹوں کے لیے رکھ دیں۔ اس کے بعد سونے سے کچھ دیر پہلے ہی بستر پر رکھ دیں اور پھر اے سی جیسے ماحول میں میٹھی نیند کا مزہ لیں۔
ایلو ویرا جیل کے آئس کیوب
اگر سورج کی تپش سے جلد جل گئی ہے تو ایلو ویرا جیل کی ایک بوتل لیں اور اس سے آئس کیوب ٹرے کو بھر دیں، جب وہ جم جائے تو اسے جل جانے والی جلد پر استعمال کریں جبکہ اس سے گرمی کا اثر بھی کم کیا جاسکتا ہے۔
اسفنج کو منجمد کردیں
ایک نئے اسفنج کو پانی میں ڈبوئیں اور کسی تھیلے میں ڈال کر اسے بند کریں اور پھر فریزر میں رکھ دیں، جب گرمی حد سے زیادہ محسوس ہو تو اس کو نکالیں اور اپنی پیشانی یا کلائی پر پھیرلیں، آپ بہت جلد گرمی سے ریلیف محسوس کرنے لگیں گے۔
گیلی جرابیں
جب رات کو گرمی سے نیند نہ آرہی ہو تو ایک تولیہ اپنے بستر کے پیروں کی جانب والے سرہانے پر لٹکا دیں اور جرابوں کو ٹھنڈے پانی میں بھگو کر پہن لیں، اس کے بعد پنکھے کا رخ اپنے پیروں کی جانب کریں اور دیر تک جسم میں دوڑنے والی ٹھنڈی لہر کے لیے تیار ہوجائیں۔
زیادہ پانی
جسم میں معمولی ڈی ہائیڈریشن بھی جسم کی درجہ حرارت کو ریگولیٹ کرنے کی صلاحیت کو متاثر کرسکتی ہے۔ ایک امریکی تحقیق کے مطابق اگر جسم ڈی ہائیڈریشن کا شکار ہو تو پیشاب کی رنگت زرد یا شفاف پیلے رنگ کی ہوجاتی ہے، مناسب مقدار میں پانی پینا جسم کو زیادہ درجہ حرارت سے بچاتا ہے۔
گال اور ایڑیاں ٹھنڈے کریں
گال اور ایڑیاں ایسی شریانوں سے بھری ہوتی ہیں جو ٹھنڈک سے زیادہ متاثر نہیں ہوتی، برف کی تھوڑی مقدار یا ٹھنڈے کپڑے کو ان حصوں پر رکھ کر 5 منٹ میں جسمانی درجہ حرارت کو 50 فیصد تک کم کیا جاسکتا ہے، ایسا گردن اور بغلوں پر کرنا بھی فائدہ مند ہوتا ہے۔
پانی کی بوتلیں فریز کرلیں
پانی کی کچھ بوتلیں فریز کریں اور انہیں کسی فرشی یا ڈیسک فین کے سامنے رکھ دیں اور پھر آپ اس عارضی ائیرکنڈیشنر سے خارج ہونے والی ٹھنڈی ہوا سے لطف اندوز ہوسکیں گے۔ کچھ ماہرین کے مطابق پانی میں نمک کو ڈال کر فریز کرنا گرمی کو دیر تک شکست کرنے کے لیے بہترین ثابت ہوتا ہے۔
پودینے کی چائے
پودینے کی چائے کو تیار کریں اور پھر فریج میں رکھ دیں، ایک بار جب وہ صحیح معنوں میں ٹھنڈی ہوجائے ، اس کو نوش کریں اور اگر دل کرے تو کسی اسپرے بوتل میں ڈال کر اپنے اوپر چھڑکاﺅ کریں۔ یہ پانی سے زیادہ بہتر ہوگا کیونکہ چائے میں پودینے کے باعث شامل ہوجانے والا مینتھول آپ کی جلد کو ٹھنڈک اور جھنجھناہٹ کا احساس پیدا کرتا ہے۔
اپنا دیسی 'اے سی' بنائیں
آپ اس گرم موسم کو ایک گھریلو ساختہ اے سی صرف 5 منٹ میں تیار کرکے شکست دے سکتے ہیں جس کے لیے زیادہ چیزیں بھی درکار نہیں بس ایک برقی پنکھا، ایک بڑا ڈبہ جس میں 25 لیٹر تک پانی آسکے، پولیسٹرین لائنر، پی وی سی پائپ اور برف۔
سب سے پہلے تو ڈبے کے ڈھکن پر آری سے پنکھے کے منہ جتنا سوراخ کریں اور اس کے بعد ڈبے کے درمیان 3 مکمل گول سوراخ کریں، 3 سوراخ کرنے کے بعد ڈبے کے اندر پولیسٹرین لائنررکھ دیں اور پھر ان سوراخوں میں سے آری کی مدد سے ایک پھر لائنرز میں سوراخ کریں۔
پھر ان سوراخوں میں 3 پائپ کے ٹکڑے لگادیں، پھر ایک چھوٹا سا برقی پنکھا لیں اور اسے ڈھکن میں کیے گئے سوراخ پر رکھ دیں اور ڈبے کو منجمد پانی سے بھردیں۔اب کچھ کاغذی جھالریں پائپس کے ٹکڑوں پر ٹیپ کی مدد سے چپکا لیں تاکہ پنکھے کی ہوا کا اندازہ لگایا جاسکے۔
اب اس پنکھے کو کسی 15 واٹ کے شمسی پینل سے لگالیں اور 5 گھنٹے تک گھریلو ساختہ اے سی کی ٹھنڈی ہوا کا لطف لیں۔