ہمیں اکثر اس بات کا خیال نہیں ہوتا کہ ہم کھڑے ہوکر کھانا کھا رہے ہیں اور نہ ہی ہم کبھی سوچتے ہیں کہ اس سے کیا نقصانات ہوسکتے ہیں لیکن اب کھڑے ہوکے کھانا کھانے والے افراد ہوشیار ہوجائیں اور اپنی اس عادت کو ختم کریں ۔
جرنل آف کنزیومر ریسرچ کی حالیہ تحقیق میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ جو افراد کھڑے ہو کے کھانا کھاتے ہیں ان میں جسمانی تناؤ پیدا ہوجاتا ہے اور ساتھ ہی وہ افراد ذائقے کو محسوس کرنے کی صلاحیت سے بھی محروم ہوجاتے ہیں۔
تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ کھانا کھاتے ہوئے انسان کے جسم کی پوزیشن بہت اہمیت کی حامل ہے کہ وہ کس پوزیشن میں کھانا کھا رہا ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ سکون سے بیٹھ کر کھانے والے افراد بہ نسبت کھڑ ہوکر کھانے والوں سے ذائقے کو بہتر محسوس کرتے ہیں، کھڑے ہوکے کھانا کھانے سے جسم کے سینسز متاثر ہوتے ہیں جس کی وجہ سے انسان میں جسمانی اور ذہنی تناؤ بھی پیدا ہوجاتا ہے۔
اس ریسرچ میں 350 لوگوں میں سے کچھ کو کھڑے ہوکر کھانا کھلایا گیا جب کہ کچھ افرد کو بیٹھ کر کھانے کو کہا گیا، ریسرچ سے یہ بات سامنے آئی کہ جنہوں نے کھانا کھڑے ہوکے کر کھایا تھا ان کو اس کھانے کا ذائقہ محسوس نہیں ہوا جتنا بیٹھ کے کھانے والوں کو محسوس ہوا۔
ریسرچ میں بتایا گیا ہے کہ جب انسان کھڑے ہوکر کھانا کھاتا ہے تو کشش ثقل کی وجہ سے دل کو خون پورے جسم تک پہچانے میں مشکل ہوتی ہے جس کی وجہ سے انسان کے جسم میں اسٹریس ہارمونس نکلتے ہیں اور اس سے ذائقے کی حس بھی متاثر ہوتی ہے۔