52

مقبوضہ کشمیر میں آصفہ زیادتی کیس میں مرکزی ملزمان کو عمر قید

نئی دہلی: بھارتی عدالت نے کم سن کشمیری بچی آصفہ زیادتی و قتل کیس میں 3 ملزمان کو عمر قید اور 3 کو پانچ پانچ سال قید کی سزا سنائی ہے۔

مقبوضہ کشمیر کے ضلع کٹھوعہ میں زیادتی کے بعد بیدردی سے قتل کی گئی 8 سالہ معصوم بچی آصفہ کے کیس میں بھارتی پنجاب کی ضلعی سیشن عدالت نے مرکزی ملزم سنجے رام سمیت 3 ملزمان کو عمر قید اور 3 کو پانچ پانچ سال قید کی سزا سنائی ہے۔

ضلعی سیشن عدالت کے جج تیج وندر سنگھ نے قتل کی دفعات کے تحت مرکزی ملزم سنجے رام، پولیس افسر دیپک کھجوریا اور پرویش کمار کو عمر قید اور اجتماعی زیادتی کی دفعات کے تحت 25 سال قید کی سزا سنائی۔

ضلعی عدالت نے پولیس افسران آنند دتہ، سرویندر ورما اور تلک راج کو 5،5 سال قید کی سزا سنائی ہے جب کہ ساتویں ملزم وشال جنگوترا کو بری کردیا گیا ہے۔ ملزمان کے وکیل نے سزاؤں کیخلاف اپیل دائر کرنے کا عندیہ دیا ہے۔

کشمیری بکر وال خاندان سے تعلق رکھنے والی معصوم آصفہ کو گزشتہ برس جنوری میں اغوا کر کے مندر کے تہہ خانے میں چار روز تک اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنایا گیا جس کے بعد بچی کو پتھروں سے مار مار کر بہیمانہ انداز میں قتل کرکے لاش کھائی میں پھینک دی گئی تھی۔

اس معاملے میں افسوس ناک پہلو یہ تھا کہ مسلم دشمنی میں ہندو انتہا پسندوں نے مجرموں کی کھل کر حمایت کی تھی اور سڑکوں پر نکل کر ان کے حق میں احتجاج کیا۔ مقبوضہ کشمیر میں ہندو انتہا پسندوں کے رکاوٹ بننے کے باعث اس کیس کو پنجاب منتقل کردیا گیا تھا۔ یہ بات بھی سامنے آئی کہ بچی کے قتل کا واقعہ دراصل بکروالوں کو کٹھوعہ کے علاقے سے نکالنے کی سوچی سمجھی سازش کا حصہ تھا۔