66

بجٹ میں 750ارب روپے کے ٹیکس لگانے کا پلان پیش

 اسلام آباد۔حکومت نے آئی ایم ایف کواگلے بجٹ میں 750ارب روپے کے ٹیکس لگانے کا ورکنگ پلان پیش کردیا۔ا یک نجی ٹی وی کے مطابق وفاقی بجٹ میں چینی پرجی ایس ٹی کی شرح بڑھائی اورگیس پرفیڈرل ایکسائزڈیوٹی عائد کی جائے گی۔ 

الیکٹرانکس اورفوم انڈسٹری کی مصنوعات کی پرچون قیمت پرسیلزٹیکس لاگوکرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے جب کہ جی ایس ٹی کی معیاری شرح 17سے بڑھا کر18فیصد کرنے کا امکان ہے۔بجٹ میں سگریٹ اور مشروبات پرفیڈرل ایکسائز ڈیوٹی بڑھانے کے فیصلے سمیت  صنعتوں اوربجلی کی پیداوارکیلئے ایل این جی کی درآمد پر3فیصد کسٹمز ڈیوٹی کی چھوٹ ختم کرکے 5فیصد کسٹمزڈیوٹی عائد کرنے کا اصولی فیصلہ کیا گیا جبکہ کسٹم ڈیوٹی سے بجلی اورصنعتی اشیا مزید مہنگی ہونے کا امکان ہے۔مراعات یافتہ لوگوں، اداروں، امدادی اشیا اوربرآمدی اشیا کے خام مال اور پلانٹس و مشینری کی درآمد پرکسٹمز ڈیوٹی و ایڈیشنل کسٹمز ڈیوٹی کی چھوٹ برقراررکھنے کا اصولی فیصلہ کیا گیا ہے۔ فیصلے سے ملکی درآمدات پر 60کروڑ ڈالرکا سالانہ کا دباؤ ہوگا۔آئندہ بجٹ میں الیکٹرانکس، پرنٹ اور فوم انڈسٹری کیلئے ریٹیل پرائس ٹیکس سسٹم متعارف کروایا جائے گا۔ متعدد ایگزمشنز کے ساتھ یونیفائڈ ویلیو ایڈڈ ٹیکس (وی اے ٹی)متعارف کروانے کا بھی فیصلہ کیا گیا ہے۔

 بجٹ میں قدرتی گیس پر گیس انفرا سٹرکچر ڈویلپمنٹ سیس کی جگہ فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی عائد کی جائے گی۔ اقدام سے ایف بی آرکو فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی کی مد میں 60ارب روپے کا اضافی ریونیو حاصل ہوسکے گا جبکہ سگریٹ اورمشروبات پرعائد فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی کی شرح بڑھانے سے 37ارب روپے سے زائد کا ریونیو حاصل ہوسکے گا۔بجٹ میں پیک شدہ جوسز پر فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی عائد کرنے سے پانچ ارب روپے کا اضافی ریونیو حاصل ہوسکے گا۔ غیر منقولہ جائیداد اورسیکورٹیز پر کیپیٹل گین ٹیکس کیلئے ہولڈنگ پیریڈ بڑھانے سے 20ارب روپے کا اضافی ریونیو ملے گا جبکہ بینکوں اور انشورنس کمپنیوں کی آمدنی پر عالمی معیار کے مطابق ٹیکس کا طریقہ متعارف کروایا جائے گا۔