29

سٹاک مارکیٹ میں نئے قوانین کا نفاذ، بروکرز پریشان

کراچی۔وفاقی حکومت کی جانب سے اسٹاک مارکیٹ میں کاروبار کے لئے نئے قوانین کے نفاذ کا معاملے پر بروکرز پریشان ہو گئے ہیں۔ تفصیلات کے مطابق اسٹاک مارکیٹ کے نئے قوانین پر اسٹاک مارکیٹ کے چھوٹے اور درمیانے درجے کے بروکرز میں تشویش کی لہر دوڑ گئی ہے۔ نئے قوانین پر اسٹاک بروکرز نے وزیر خزانہ اسد عمر کو خط بھی لکھ دیا ہے۔اسد عمر کو بھیجے گئے خط میں کہا گیا کہ حکومت چھوٹے سرمایہ کاروں کو ختم کرنا چاہتی ہے۔ 

نئے قوانین سے اسٹاک مارکیٹ مزید تباہی کی طرف جائے گی ۔ صدر سٹاک بروکرز ایسوسی ایشن حماد نذیر کا کہنا ہے کہ حکومت چھوٹے سرمایہ کاروں کو ختم کرنا چاہتی ہے۔ اسٹاک بروکرز نے خط میں مقف اختیار کیا ہے کہ کاروبار میں آسانی ، روزگار کے مواقع بڑھانے اور کاروبار بڑھانے کی حکومتی پالیسی کے بر خلاف کام ہورہا ہے۔اسٹاک مارکیٹ میں 200 سے زائد چھوٹے اور درمیانے جبکہ صرف 20 بڑے بروکرز ہیں۔

ایس ای سی پی پالیسی بورڈ کی جانب سے پاکستان اسٹاک ایکسچینج کے لئے نئے قوانین کی منظوری دی جا چکی ہے۔ پالیسی کے مطابق 50 کروڑ سے زائد سرمایہ کاری کرنے والے بروکرز کو اپنے بروکریج اکانٹس میں اپنے اور کلائنٹ کے حصص کی اجازت ہوگی۔

25 سے 50 کروڑ روپے کے سرمایہ کاروں کو ٹریڈنگ سے متعلق محدود حقوق ہوں گے۔پچیس کروڑ والے بروکرز صرف اپنے لئے حصص کی تجارت کریں گے۔ جبکہ پچیس کروڑ والے بروکرز گاہکوں کو کوئی خدمات فراہم نہیں کرسکیں گے، اگلے ہفتے سے قوانین کے لئیے عوامی مہم کا آغاز ہوگا۔ واضح رہے کہ اسٹاک مارکیٹ میں حال ہی میں کافی مندی دیکھنے میں آئی تھی جس نے سرمایہ کاروں میں تشویش کی لہر دوڑا دی تھی، امید کی جا رہی ہے کہ آئی ایم ایف سے معاہدے کے بعد حالات ٹھیک ہو جائیں گے۔