فن لینڈ: سائنسدانوں نے کہا ہےکہ انتہائی نگہداشت کے وارڈ میں ٹھہرنے والے مریضوں کی جلد بحالی اور ان کو وہاں سے باہر نکالنے میں وٹامن سی اہم کردار ادا کرسکتا ہے۔
نارنجی، کینو، لیموں اور دیگر کھٹے رسدار پھلوں میں پایا جانے والا وٹامن سی بعض مریضوں کو آئی سی یو سے باہر نکالنے میں انتہائی مددگار ثابت ہوسکتا ہے۔ اس کا انکشاف آسٹریلیا اور فن لینڈ کے ماہرین نے کیا ہے جن میں جامعہ فِن لینڈ کے ڈاکٹر ہیری ہیمیلیا اور سڈنی یونیورسٹی کی ایلزبتھ چاکر شامل ہیں۔
انہوں نے درجنوں مطالعوں کے بعد کہا ہے کہ اگر انتہائی بیمار اور تشویشناک کیفیت میں مبتلا مریضوں کو وٹامن سی دیا جائے تو آئی سی یو میں ان کے وقت میں 8 فیصد تک کمی ہوسکتی ہے۔ تاہم انہوں نے آئی سی یو مریضوں اور وٹامن سی کے براہِ راست اثرات پر مزید تحقیق پر زور دیا ہے۔
ماہرین نےکہا ہے کہ وٹامن سی ایک جادوئی شے ہے جس کے فوائد سائنسی طور پر ثابت شدہ ہیں۔ یہ جسم میں کئی کام کرتا ہے جن میں خلیات میں توانائی کی پیداوار بڑھانا، بلڈ پریشر کو برقرار رکھنا، دل کو بحال رکھنا ، اچھے جینیاتی افعال میں اضافہ اور ناقص جینیاتی عمل کو کم کرنا شامل ہے۔
وٹامن سی عام
سردی لگنے کی شدت اور مدت کم کرتا ہے، ذیابیطس کے مریضوں میں گلوکوز کی سطح کم رکھتا ہے اور سانس کی نالیوں کو ہمواربنانے میں مدد دیتا ہے۔ ان تمام باتوں کی وجہ سے مریض وٹامن سے بحال ہوتے ہیں اور شدید مرض کی کیفیت سے جلد باہر آجاتے ہیں۔
ماہرین نے یہ بھی بتایا کہ حادثوں، سرجری، انفیکشن، دماغی تناؤ اور دیگر کیفیات میں جسم میں وٹامن سی تیزی سے کم ہونا شروع ہوجاتا ہے اور یوں تمام جسمانی افعال شدید متاثر ہونا شروع ہوجاتےہیں۔
اسی بنا پر ڈاکٹروں نے انتہائی بیمار افراد کو روزانہ 4 گرام وٹامن سی دینے کی تجویز پیش کی ہے جبکہ صحتمند فرد کو روزانہ0.1 گرام وٹامن سی درکار ہوتا ہے۔ دوسری جانب سائنسدانوں نے 18 مطالعات میں 2004 ایسے مریضوں کو دیکھا جو آئی سی یو میں منتقل کئے گئے تھے اور ان میں سے 13 افراد دل کی جراحی سے گزرے تھے۔
اس مطالعے سے معلوم ہوا کہ جن مریضوں نے وٹامن سی کی مناسب مقدار کھائی ان کے آئی سی یو میں رہنے کے اوقات میں 8 فیصد کمی واقع ہوئی۔ دلچسپ بات یہ بھی ہے کہ وٹامن سی استعمال کرنے والے مریض وینٹی لیٹر پر رہتے ہوئے بھی جلد ہی بہتر ہوئے اور وینٹی لیٹر کی ضرورت سے آزاد ہوئے۔