152

صرف 30 منٹ کی ورزش سے دن بھر بیٹھے رہنے کے نقصان کا ازالہ

نیویارک: جدید دور میں لوگ آرام طلب ہوگئے ہیں جو گھروں اور دفاتر میں بیٹھے رہتے ہیں اس لیے وہ کئی طرح کے امراض کے شکار ہوسکتے ہیں۔ اس ضمن میں پہلے یہ خبر آئی تھی کہ روزانہ 8 سے 10 گھنٹے بیٹھے رہنے والے افراد اگر ورزش کریں تب بھی اس نقصان کا ازالہ نہیں ہوتا تاہم ایک نئی تحقیق سے یہ بات غلط ثابت ہوگئی ہے۔

امریکن جرنل آف ایپی ڈیمیولوجی میں شائع ہونے والی تحقیق میں کولمبیا یونیورسٹی کے سائنس دانوں نے کہا ہے کہ روزانہ 30 منٹ کی ورزش بیٹھے رہنے کے نقصان کا ازالہ کرسکتی ہے۔ ڈاکٹروں نے اس ضمن میں 7999 صحت مند افراد کا مکمل جائزہ لیا جن کی عمریں 45 برس یا اس سے زائد تھیں۔ 2009ء اور 2013ء کے دوران انہیں ہفتے میں کم سے کم چار روز تک سینسر پہننے کا کہا گیا تاکہ ان کی جسمانی مشقت اور ورزش کو نوٹ کیا جاسکے کیوں کہ اس سینسر کا ڈیٹا براہِ راست ماہرین تک پہنچ رہا تھا۔

اس دوران پانچ سال تک ان افراد میں امراض کا ریکارڈ بھی نوٹ کیا گیا۔ ماہرین نے کہا کہ اگر آپ بیٹھے رہتے ہیں اور تیس منٹ کی ہلکی پھلکی ورزش کریں تو اس سے اچانک یا قبل ازوقت موت کا خدشہ 17 فیصد تک کم ہوجاتا ہے۔ اگر یہ ورزش تھوڑی سخت یعنی دوڑ اور سائیکل چلانے والی ہے تو اس قبل از وقت موت کا خطرہ 35 فیصد تک کم ہوجاتا ہے یہاں تک کہ ایک سے دو منٹ کی ورزش کا بھی جسم پر بہت اچھا اثر ہوتا ہے۔

ماہرین کا اصرار ہے کہ اگر آپ طرزِ زندگی تبدیل کریں تو ہلکی ورزش کےبھی زبردست فوائد حاصل ہوسکتے ہیں اور یوں زندگی کو بڑھاوا مل سکتا ہے۔ سائنس سےثابت ہوچکا ہے کہ روزانہ چھ سے آٹھ گھنٹے مسلسل بیٹھے رہنے سے خون میں شکر کی مقداراور کولیسٹرول کی سطح بڑھ جاتی ہے ۔ اس سے فالج، دل کے دورے، میٹابولک سنڈروم اور دیگر جان لینے والی بیماریاں بھی لاحق ہوسکتی ہیں۔

بعض ماہرین کہتے ہیں کہ بے عملی اور غیر سرگرمی سے چربی بڑھ جاتی ہے جس سے ذہنی تناؤ کے ہارمون بھی بڑھ جاتے ہیں اور یوں جسم بیماریوں کی طرف جانا شروع ہوجاتا ہے۔ پھر مسلسل بیٹھے رہنے سے دل خون کو درست انداز میں پمپ نہیں کرتا اور اندرونی اعضا پر بوجھ پڑتا ہے۔