واشنگٹن: ناسا نے اپنی مشہور خلائی شٹل کی طرز پر ایک جدید اور نئے خلائی جہاز’ ڈریم چیزر‘ کی پیداوار شروع کردی ہے جو بین الاقوامی خلائی اسٹیشن ( آئی ایس ایس) تک سامان کی فراہمی یقینی بنائے گا۔
اگرچہ اسے سیرا نیواڈا کمپنی نے تیارکیا ہے لیکن ڈریم چیزرکی ڈیزائننگ، ٹیسٹ اور مکمل جانچ کا کام ناسا کے ان ماہرین نے کیا ہے جو اس سے قبل خلائی شٹل کا تجربہ رکھتے ہیں۔ ناسا اوردیگرادارے پرامید ہیں کہ 2020 تک اس کا پہلا ماڈل تیار ہوجائے گا جو خلائی لیبارٹری یعنی آئی ایس ایس تک سامان پہنچانے کا کام کرے گا۔
کئی برس کی تحقیق کے بعد ڈریم چیزرکی غیرانسانی پروازکی کامیاب آزمائش نومبر 2017 میں کی گئی تھی اوراسے بار بار استعمال کے قابل بنایا گیا ہے۔ ناسا کے مطابق ڈریم چیزر جہاز آئی ایس ایس کی جانب کم ازکم چھ مرتبہ سامان لے کر جائے گا اور اس کا کنٹریکٹ 2016 میں دیا گیا تھا۔ اسی کے ساتھ ساتھ اسپیس ایکس ڈریگن اور آربٹل کمپنی کے اے ٹی کے سائگنس کے بھی سامان فراہم کرنے کا کام کریں گے، لیکن ان تین جہازوں میں سے ڈریم چیزر رن وے لینڈنگ کے قابل ہے اور کسی بھی ایئرپورٹ پر اترسکتا ہے۔ اسی لیے اقوامِ متحدہ سمیت کئی اداروں نے اس میں گہری دلچسپی ظاہر کی ہے۔
ڈیزائن کے تحت یہ خودکار انداز میں اڑسکتا ہے اور لینڈنگ کے قابل ہے۔ ایک ڈریم چیزر جہاز کم ازکم 15 مرتبہ استعمال کیا جاسکتا ہے اور ہر چکر میں 5,500 کلوگرام وزن خلائی جہاز تک پہنچا سکتا ہے جن میں خلانوردوں کے لیے پانی اور غذا وغیرہ شامل ہے۔ واپسی میں یہ 3400 کلوگرام سامان اور کوڑا کرکٹ زمین تک لاسکتا ہے۔ اس کچرے کو وہ فضا میں چھوڑ کر جلاکر بھسم کرنے کی صلاحیت بھی رکھتا ہے۔