پشاور۔محکمہ صحت نے ڈیوٹی سے غفلت برتنے پر 23ڈاکٹروں اور ملازمین کو برطرف کردیا ہے جبکہ 3930ملازمین کووارننگ جاری کردی گئی ہیں ۔ جبکہ 26ملازمین کا جبری تبادلہ کیا گیا ۔ 31ملازمین کی تنخواہیں بند کی گئی اور 36ڈاکٹروں اور ملازمین کوشوکاز نوٹسز بھی جاری کئے گئے ۔ یکم جنوری 2018سے ستمبر 2018تک محکمہ صحت کے آئی ایم یو کے جاری کردہ رپورٹ کے مطابق 23ڈاکٹروں اور ملازمین کو طویل غیر حاضری پر فارغ کیا گیا ۔
9ماہ میں 13184ملازمین کی تنخواہوں کی کٹوتی کی گئی 20ہزار ملازمین کے خلاف کاروائی کی گئی ۔ پشاور سمیت صوبے کے 25اضلاع میں مجموعی طور پر 20201ملازمین کے خلاف کاروائی کی گئی ۔
پشاور میں 1213محکمہ صحت کے ملازمین جن میں ڈاکٹر ، نرسز ، پیرا میڈیکل شامل ہیں کے خلاف کاروائی کی گئی ۔ سوات میں 1368ملازمین اور مانسہرہ میں 1275ملازمین ڈاکٹروں ، نرسز کے خلاف کاروائی کی گئی صوبے میں ہسپتالوں کے ڈاکٹروں ، نرسز اوردیگر عملے کے خلاف کی جانے والی کاروائی کے بارے میں رپورٹ وزیر اعظم سیکرٹریٹ اور سپریم کورٹ کو بھی ارسال کی گئی ہے ۔